2 60

مشرقیات

تاریخ میں ایک دلچسپ واقعہ ملتا ہے کہ ایک شخص کے ہاں صرف بیٹیاں تھیں۔ ہر مرتبہ اس کی امید ہوتی کہ اب تو بیٹا پیدا ہوگا مگرہر بار بیٹی ہی پیدا ہوتی۔ اس طرح اس کے ہاں یکے بعد دیگرے چھ بیٹیاں ہوگئیں۔ اس کی بیوی کے ہاں پھر ولادت متوقع تھی۔ وہ ڈر رہا تھا کہ کہیں پھر لڑکی پیدا نہ ہوجائے۔ شیطان نے اس کو بہکایا۔ چنانچہ اس نے ارادہ کرلیا کہ اب بھی لڑکی پیدا ہوئی تو وہ اپنی بیوی کو طلاق دے دے گا۔ رات کو سویا تو اس نے عجیب و غریب خواب دیکھا۔ اس نے دیکھا کہ قیامت برپا ہو چکی ہے۔اس کے گناہ بہت زیادہ ہیں جن کے سبب اس پر جہنم واجب ہوچکی ہے۔ لہٰذا فرشتوں نے اس کو پکڑا اور جہنم کی طرف لے گئے۔ پہلے دروازے پر گئے تو دیکھا کہ اس کی ایک بیٹی وہاں کھڑی تھی جس نے اسے جہنم میں جانے سے روک دیا۔ فرشتے اسے لے کر دوسرے دروازے پر چلے گئے وہاں اس کی دوسری بیٹی کھڑی تھی جو اس کے لئے آڑ بن گئی۔ اب وہ تیسرے دروازے پر اسے لے گئے۔ وہاں تیسری لڑکی کھڑی تھی اس طرح فرشتے جس دروازے پر اس کو لے کرجاتے وہاں اس کی ایک بیٹی کھڑی ہوتی جو اس کا دفاع کرتی۔ غرض یہ کہ فرشتے اسے جہنم کے چھ دروازوں پر لے گئے مگر ہر دروازے پر اس کی کوئی نہ کوئی بیٹی رکاوٹ بنتی چلی گئی۔ اب ساتواں دروازہ باقی تھا۔ فرشتے اس کو لے کر اس دروازے کی طرف چل دئیے اس پر گھبراہٹ طاری ہوئی کہ اس دروازے پر میرے لئے رکاوٹ کون بنے گا۔ اسے معلوم ہوگیا کہ جو نیت اس نے کی تھی غلط تھی۔ وہ شیطان کے بہکاوے میں آگیا تھا۔ انتہائی پریشانی اور خوف و دہشت کے عالم میں اس کی آنکھ کھل چکی تھی اور اس نے رب العزت کے حضور اپنے ہاتھوں کو بلندکیا اور دعا کی کہ اے اللہ! مجھے ساتویں بیٹی عطا فرما۔ اس لئے جن لوگوں کا قضا و قدر پر ایمان ہے انہیں لڑکیوں کی پیدائش پر رنجیدہ خاطر ہونے کی بجائے خوش ہونا چاہئے۔ ایمان کی کمزوری کے سبب جن بد عقیدہ لوگوں کا یہ تصور بن چکا ہے کہ لڑکیوں کی پیدائش کا سبب ان کی بیویاں ہیں’ یہ سراسر غلط ہے۔ اس میں بیویوں کا یا خود ان کا کوئی عمل دخل نہیں بلکہ میاں بیوی تو صرف ایک ذریعہ ہیں۔ پیدا کرنے والی ہستی تو صرف اللہ وحدہ لا شریک لہ ہے وہی جس کو چاہتا ہے لڑکا دیتا ہے جس کو چاہتا ہے لڑکی دیتا ہے جس کو چاہتا ہے لڑکے اور لڑکیاں ملا کر دیتا ہے اور جس کو چاہتاہے بانجھ بنا دیتاہے۔ ایسی صورت میں ہر مسلمان پر واجب ہے اللہ کی قضا و قدر پر راضی ہو۔اللہ تعالیٰ نے سورہ شوریٰ میں ارشاد فرمایا ہے: (ترجمہ) ”آسمانوں کی اور زمین کی سلطنت اللہ تعالیٰ ہی کے لئے ہے وہ جو چاہتا ہے پیدا کرتا ہے جس کو چاہتاہے بیٹیاں دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے بیٹے دیتا ہے یا پھر لڑکے اور لڑکیاں ملا جلا کر دیتاہے اور جیسے چاہتا ہے بانجھ کردیتا ہے۔ وہ بڑے علم والا اور کامل قدرت والا ہے۔(آیت 50:)
(سنہری کرنیںص 24)

مزید پڑھیں:  جائیں تو جائیں کہاں ؟