2 63

مشرقیات

ایک مرتبہ ہارون رشید نے فضیل بن عیاض سے کہا کہ خدا آپ پر رحم فرمائے ، آپ بہت اچھے زاہد ہیں ۔ فضیل نے کہا : آپ مجھ سے بھی بڑے زاہد ہیں ، میں تو دنیا کا زاہد ہوں ، تم آخرت کے زاہد ہو (یعنی میں دنیا سے زہد اختیار کئے ہوں اور تم آخر ت سے زہد اختیار کئے ہوئے ہواور دنیا ایک دن فنا ہوجائے گی اور آخرت فنا ہونیوالی چیزنہیں ہے۔)
بعض مئورخین نے لکھا ہے کہ شیخ فضیل بن عیاض کی ایک چھوٹی لڑکی تھی ۔ لڑکی کی ہتھیلی میں ایک دن درد ہوا ۔ فضیل نے ایک دن اپنی بچی سے پوچھا ، تمہاری ہتھیلی کا کیا حال ہے ؟ بچی نے کہا خدا کاشکرہے ، اللہ کی قسم اگر اللہ تعالیٰ نے مجھے تھوڑی مصیبت میں مبتلا کیا ہے ، مگر اس کے علاوہ سارے بدن کو عافیت کے ساتھ رکھا ہے ۔ہتھیلی میں مصیبت دی ہے ، تو سارے جسم میں سکون وراحت ہے ، پس اللہ کا شکر ہے ۔ یہ سن کر فضیل نے فرمایا : اے میری بچی ، تم مجھے ہتھیلی دکھائو ۔ چنانچہ اس نے ہتھیلی دکھائی ، تو آپ نے اس کی ہتھیلی کا بوسہ لے لیا ۔ بچی نے کہا : میں آپ کو خدا کی قسم دیتی ہوں ، کیا آپ مجھ سے محبت کرتے ہیں ؟ فضیل نے کہا : خدا کی قسم ،ہاں ۔
بچی نے کہا : خدا تعالیٰ آپ کو معاف فرمائے ، خدا کی قسم مجھے گمان نہیں تھا کہ آپ خدا کے سوا کسی اور سے محبت کرتے ہوںگے ۔یہ سن کر فضیل چیخ پڑے اور فرمایا : اے میری بچی ! تم مجھے خدا کے علاوہ کسی اور کی محبت میں ملامت وعتاب کرتی ہو ۔ یا الٰہی ! تیری عزت اور بزرگی کی قسم ،میں تیرے ساتھ تیری محبت میں کسی اورکو شریک نہیں گردانتا ۔
ایک آدمی نے فضیل بن عیا ض کو اپنی حالت بتائی تو آپ نے فرمایا : اے میرے بھائی ! کیا خدا کے علاوہ اور کوئی بھی تدبیر کرنے والا ہے؟ تو اس نے جواب دیا نہیں ، تو آپ نے فرمایا ، بس پھر اسی کی حسن تدبیرپر راضی ہوجائو اور فرمایا کہ جب حق تعالیٰ اپنے کسی بندے سے محبت کرتے ہیں ، تو اس کو غم میں مبتلا کر دیتے ہیں اور جب وہ کسی سے ناراض ہوتے ہیں ، تو اس کیلئے دنیا کو اور وسیع کر دیتے ہیں ۔ امام نوی کہتے ہیں کہ فضیل بن عیاض فرمایا کرتے تھے کہ لوگوں کی وجہ سے کسی عمل کو چھوڑ دینا ریا ہے ، لوگوں کی وجہ سے کوئی کام کرنا شرک ہے ، اگر ان دونوںچیزوں سے کوئی بچ جائے تو وہ اخلاص ہے ۔
کسی نے فضیل بن عیاض سے پوچھا کہ محبت کسے کہتے ہیں ، تو آپ نے فرمایا ،چیزوں کو چھوڑ کر صرف خدا کی طرف متوجہ ہونے کا نام محبت ہے ۔ آپ نے مزید فرمایا کہ اگر میری دعا قبول ہوتی ہے ، تو میں صرف امام کیلئے دعا کرتا ہوں ۔ اس لئے اگر خدا تعالیٰ امام (حاکم) کی اصلاح کر دیتا ہے ، تو سارا ملک اور تمام مخلوق مامون رہتی ہے ۔ آدمی کا اپنے ہم نشینوں کے ساتھ نرمی کا برتائو کرنا اور حسن سلوک سے پیش آنا ، رات کے قیام اور دن میں روزہ رکھنے سے بہتر ہے ۔
(الاذکار)

مزید پڑھیں:  ''چائے کی پیالی کا طوفان ''