image 1

عالمی ادارہ صحت نے ماسک پہننے سے متعلق کیا نکتہ نظر پیش کیا ہے؟

ویب ڈسک : محققین کے مطابق دنیا میں کورونا سے متاثر ہونے والے 80 فیصد افراد میں اس کی معمولی علامات ہی دکھائی دی ہیں اور ایسے لوگ جن میں یہ علامات شدت سے پائی گئیں اقلیت میں ہیں۔

عالمی ادارہ صحت نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے حوالے سے چہرے پر ماسک پہننے سے متعلق اپنا نکتہ نظر تبدیل کر لیا ہے۔ قبل ازیں ماسک صرف بیمار افراد یا ان کی تیمارداری کرنے والوں کے لیے تجویز کیا جا رہا تھا۔

کورونا وائرس کے بحران کے تناظر میں اقوام متحدہ کے صحت سے متعلق ادارے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے چہرے پر ماسک پہننے سے متعلق اپنے نکتہ کو تبدیل کر لیا ہے۔ انفکیشن کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے اب ڈبلیو ایچ او نے مصروف يا عوامی مقامات پر چہرے پر ماسک پہننے کی سفارش کی ہے۔ یہ تجویز ایسے مقامات کے لیے بھی ہے جہاں لوگوں کے درمیان آپس میں فاصلہ برقرار رکھنا ممکن نہ ہو یا مشکل ہو۔

مزید پڑھیں:  داعش کا ماسکو پر حملہ کرنا ناقابل یقین ہے، ترجمان روسی وزارت خارجہ

عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اڈھانوم گیبریسس نے ایسے مقامات کی مثالوں میں پبلک ٹرانسپورٹ اور بند اور مصروف مقامات کا ذکر کیا۔ جنیوا میں ویڈیو کانفرنس کے ذریعے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل کا کہنا تھا، ”جب کبھی عوامی جگہ پر جانے کی ضرورت ہو تو ہم 60 برس سے زائد عمر کے افراد یا ایسے افراد جنہیں طبی مسائل کا سامنا ہے، انہیں میڈیکل ماسک پہننے کی سفارش کرتے ہیں۔‘‘

خیال رہے کہ کورونا وائرس کی وبا کے دنیا بھر میں پھیلاؤ کے باوجود ابھی تک ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کا نکتہ نظر یہ تھا کہ چہرے پر ماسک پہننے کی ضرورت صرف انہیں ہے جو بیمار ہیں یا ایسے افراد جو بیماروں کی دیکھ بھال کر رہے ہیں۔ چہرے کے ماسک کے بڑے پیمانے پر استعمال کی تجویز ابھی تک نہیں دی گئی تھی۔

عالمی ادارہ صحت کی جانب سے طبی ماسک سے ہٹ کر عام ماسک کے حوالے سے بھی ہدایت دی گئی ہے کہ وہ کم از کم تین تہوں پر مشتمل ہونا چاہیے۔

مزید پڑھیں:  دہشت گرد انسانیت کے دشمن ہیں، پاکستان سے تعاون جاری رہے گا، چین

ساتھ ہی ڈبلیو ایچ او نے یہ بھی متنبہ کیا ہے کہ اس وباء سے بچنے کے لیے صرف چہرے کے ماسک کو ہی کافی نہ سمجھ لیا جائے اور یہ کہ ماسک ان بہت سی احتیاطی تدابیر میں سے ایک ہے جو کورونا سے بچاؤ کے لیے اختیار کی جانی چاہیيں اور اسے سماجی فاصلے اور صفائی وغیرہ کا متبادل تصور نہیں کرنا چاہیے۔

عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس گیبریسس کے بقول اگر لوگ اپنے ماسک کو میلے ہاتھوں سے چھوئیں گے تو اس صورت میں بیمار پڑنے کا خطرہ الٹا زیادہ ہو جائے گا: ”ماسک تحفظ کا ایک غلط احساس بھی پیدا کر سکتے ہیں۔‘‘

 دنيا بھر میں نئے کورونا وائرس کے متاثرين کی تعداد 6,740,361 ہو گئی ہے۔ ہفتے کے اعداد و شمار کے مطابق اب تک عالمی سطح پر 394,984 افراد اس وائرس کی وجہ سے ہلاک بھی ہو چکےہیں۔