shadi

پابندیوں کے باعث شادیاں ملتوی ہونے پر دلہنوں کا احتجاج

ویب ڈسک : عالمی وبا کورونا کے باعث لاک  ڈاؤن کی وجہ سے شادی کی تاریخیں باربار ملتوی ہونے پر اٹلی میں دُلہنوں نے  دلبرداشتہ ہوکر احتجاج کیا۔

غیر ملکی  خبررساں  ادارے کے مطابق شادی کی تاریخیں بار بار ملتوی ہونے پر دلبرداشتہ دُلہنوں نے روم کی تاریخی عمارت کے باہر مظاہرہ کیا اور مظاہرہ کرنے والی یہ دُلہنیں عروسی ملبوسات زیب تن اور میک اپ کرکے مظاہرے کے لیے آئیں۔

دُلہنوں نے مظاہرے میں سماجی فاصلوں میں نرمی کرنے اور شادی میں زیادہ لوگوں کو شرکت کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا۔

غیر ملکی  خبررساں  ادارے کے رپورٹ کے مطابق احتجاج میں شریک خواتین دلہنوں کی طرح تیار ہوئی تھیں۔ ان خواتین نے سفید لباس پہنے ہوئے تھے جو عمومی طور پر شادی کے موقع پر گرجا گھر جاتے ہوئے دلہنیں پہنتی ہیں۔

مزید پڑھیں:  پاکستان سمیت دنیا بھر میں تھیٹر کا عالمی دن

احتجاج میں شریک خواتین نے اٹلی کے دارالحکومت میں متعدد مقامات پر احتجاج کیا۔ انہوں نے ہاتھوں میں کتبے بھی تھامے ہوئے تھے جن پر وائرس کے باعث بڑے اجتماعات پر پابندی کے خلاف نعرے لکھے ہوئے تھے۔

غیر ملکی  خبررساں  ادارے کے مطابق کے مطابق احتجاج اور مظاہرے کا اہتمام اٹلی میں شادیاں کرانے والے مختلف اداروں کی انجمن ‘اٹالین ویڈنگ ایسوسی ایشن’ نے کیا تھا۔

رپورٹس کے مطابق احتجاج کرنے والی خواتین مشہور فوارے ‘تروی فاؤنٹین’ کے علاوہ پارلیمنٹ کے سامنے بھی کتبے لیے احتجاج کرتی نظر آئیں۔

پارلیمنٹ کے سامنے احتجاج میں ان کے ہمراہ شادیوں سے متعلق مختلف امور انجام دینے والے افراد بھی شامل ہوئے۔

احتجاج میں شریک ایک خاتون فرانسیسکا کا کہنا تھا کہ ان کی شادی رواں سال ستمبر میں ہونی تھی لیکن حکومت نے مختلف پابندیاں اور بندشیں عائد کر رکھی ہیں جس کی وجہ سے ان کی شادی ایک سال کے لیے ملتوی کر دی گئی ہے۔

مزید پڑھیں:  پاکستان سمیت دنیا بھر میں تھیٹر کا عالمی دن

فرانسیسکا کا مزید کہنا تھا کہ تاریخ کی تبدیلی تو اتنا بڑا مسئلہ نہیں ہے لیکن وہ آئندہ برس شادی بغیر پابندیوں اور بندشوں کے کرنے کی خواہاں ہیں۔

احتجاج میں شریک خواتین نے جو کتبے اٹھائے ہوئے تھے ان پر لکھا ہوا تھا کہ ہمیں خوشیاں منانے کی آزادی دوبارہ سے چاہیے۔

ایک اور پلے کارڈ پر درج تھا کہ چرچ کے دروازے شادی کے لیے بند ہیں، پابندیوں کے باعث خواب ادھورے ہیں۔

اٹلی یورپ میں کرونا وائرس سے سب زیادہ متاثر ہوا تھا۔ یورپ کے دیگر ممالک کی طرح اٹلی میں بھی پابندیاں اور بندشیں عائد ہیں اور بڑے اجتماعات کرنے کی بھی اجازت نہیں ہے۔