logo 29

بلدیاتی انتخابات میں تاخیر

خیبر پختونخوا میں کورونا کے باعث بلدیاتی انتخابات کے انعقاد میں تاخیر صوبائی حکومت کے پاس ایک معقول بہانہ ہے جس کی آڑ لیکر اب بلدیاتی انتخابات کا انعقاد اگست2021 ء کو کرانے کااعلان کیا گیا ہے۔ بلدیاتی اداروں کو جمہوریت کی نرسری صرف زبانی کلامی طور پر کہا جاتا ہے، دلچسپ امر یہ ہے کہ بلدیاتی نمائندگی سے ایوان میں پہنچنے والے ہی اس کے محرک ہیں جس سے قطع نظر بلدیاتی انتخابات کا انعقاد صرف موجودہ نہیں ہر جمہوری حکومت کیلئے ناپسندیدہ اورناقابل قبول رہا ہے۔ کورونا کو دنیا کے بعض ممالک میں عام انتخابات کے التواء کا باعث نہ بنانے اور الیکشن کرانے کی مثال موجود ہے، اگر باقی معمولات بحال ہوچکے ہیں تو احتیاطی تدابیر کیساتھ بلدیاتی انتخابات کا انعقاد بھی ممکن تھا۔ بہرحال2021ء میں ہونے والے انتخابات تحریک انصاف کیلئے بطور خاص اہم ہوں گے جس سے ان کی کارکردگی کے متعلق عوامی جانچ پڑتال اور ردعمل سامنے آئے گا، ممکن ہو تو قبل ازیں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد کر کے پی ٹی آئی عوامی حمایت حاصل کرنے کی سعی کرے اور حکومت کارکردگی کے حوالے سے مخالفین کی تنقید کو غلط ثابت کرے۔
بچوں کو گھریلو ملازم رکھنے پر پابندی
وفاقی حکومت کا بچوں کی گھریلو ملازمت پر پابندی کا فیصلہ اصولی طور پر درست ہے جس کا شدت سے احساس آئے روز گھروں میں کام کرنے والے بچوں پر تشدد اور قتل کے واقعات کے بعد بطور خاص ہوتا ہے۔ وفاقی وزیر شیریں مزاری نے سینیٹ کو بتایا کہ بچوں سے زیادتی گھروں سے شروع ہوتی ہے، قانون کیساتھ ذہنیت بدلنے کی ضرورت ہے۔ بچوں سے مشقت لینے کیخلاف قانون پہلے سے ہی موجود ہے لیکن عملی طور پر اس کے اطلاق کا اندازہ جگہ جگہ معصوم بچوں کی مشقت دیکھ کر بہ آسانی لگایا جا سکتا ہے۔ بچوں کو بطور گھریلو ملازم مجبوری کے تحت اور فاقہ کے ہاتھوں لاچار والدین ہی رکھواتے ہیں جن کی حالت زار پر حکومت کو توجہ دینے اور ان کی مدد کی ضرورت ہے، قانون کے نفاذ کے باوجود بھی اس پر عملدرآمد یقینی نہیں۔توقع کی جانی چاہئے کہ حکومت صرف قانون سازی ہی پر اکتفا نہیں کرے گی بلکہ بچوں کو مشقت اور گھریلو ملازمت سے بچانے کیلئے ایسے عملی اقدامات کرے گی جس کے نتیجے میں جہاں بچوں کو مشقت سے نجات ملے گی وہاں ان بچوں کی تعلیم وتربیت اور اُن کے والدین کی معاشی کفالت کا بھی معقول انتظام کیا جائے گا تاکہ حالات کی ستم ظریفی کے باعث لوگ مجبوراً اپنے بچوں کو جانتے بوجھتے دوسروں کی غلامی میں نہ دیں۔

مزید پڑھیں:  کیا بابے تعینات کرنے سے مسائل حل ہوجائیں گے