fcb03b4434fc4f7cb1f7e023c24fe028 18

افغانستان میں 400افغان طالبان قیدیوں کے مستقبل سے متعلق افغان لویہ جرگہ آج ہو گا

ویب ڈیسک(کابل):طالبان کے مخصوص 400 قیدیوں کے مستقبل سے متعلق فیصلے کے لیے افغانستان میں لویہ جرگہ آج ہو گا۔امریکی وزارت خارجہ کے حکام کا کہنا ہے کہ یہ جرگہ افغانستان میں امن کے لیے قومی حمایت کو مستحکم کرے گا۔امریکی حکام کا کہنا ہے امید کرتے ہیں کہ لویہ جرگے میں انٹرا افغان مزاکرات کی رکاوٹ، بقیہ طالبان قیدیوں کی جلد از جلد رہا کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق لویہ جرگے میں قبائلی عمائدین سمیت 3200 رہنماں کی شرکت کا امکان ہے۔افغان طالبان لویہ جرگے کو مسترد کر چکے ہیں جب کہ امریکی وزارت خارجہ اور خصوصی نمائندے زلمے خلیل زاد نے لویہ جرگہ کے انعقاد کا خیر مقدم کیا ہے۔امریکی وزیر خارجہ نے لویہ جرگے پر طالبان قیدیوں کی رہائی پر زور دیتے ہوئے امریکی مدد کی یقین دہانی بھی کرائی ہے۔افغانستان کے لیے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کا کہنا ہے کہ براہ راست امن مذاکرات کی آخری رکاوٹ کو دور کرنے کے لیے یہ جرگہ ایک تاریخی موقع ہے۔طالبان نے افغان حکومت کے لویا جرگہ کی مخالفت کر دیامریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ طالبان قیدیوں کی رہائی سے افغانستان میں تشدد میں کمی، براہ راست مذاکرات کے نتیجے میں امن معاہدہ اور جنگ کا خاتمہ ہو گا۔زلمے خلیل زاد نے کہا کہ جرگے کے شرکا ایسے عناصر کو موقع نہ دیں جو امن کی راہ کو اور پیچیدہ بنانے کی کوش کرتے ہیں۔دوسری جانب ترجمان افغان طالبان کا کہنا ہے کہ طالبان قیدیوں کی رہائی کے فیصلے کے لیے بلائے گئے لویا جرگے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔طالبان نے لویا جرگہ میں شرکت کرنے والے افغان عمائدین کو پیغام دیا ہے کہ تمام فریقین کو امن کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنے سے باز رہنا چاہیے، افغانستان کی آزادی اور اسلامی نظام نافذ کرنے کے خلاف کوئی بھی عمل ناقابل قبول ہو گا۔

مزید پڑھیں:  پاکستان کو توانائی کے شعبے میں اصلاحات کرنے ہونگے، آئی ایم ایف