donald trump

صدر ٹرمپ نے حکم عدولی پر امریکی نیول چیف کو برطرف کردیا

واشنگٹن: ڈونلڈ ٹرمپ نے متنازع صدارتی فیصلہ ماننے سے انکار کرنے کے پاداش میں امریکی نیول چیف رچرڈ اسپینسر کو اُن کے عہدے سے سبکدوش کردیا۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق فوجی معاملات میں بے جا مداخلت کی مخالفت کرنے اور صدر کے متنازع فیصلے کی راہ میں رکاوٹ بننے والے امریکی بحریہ کے سربراہ رچرڈ اسپینسر کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔

امریکی وزارت دفاع کی جانب سے نیول چیف کو برطرف کرنے کا حکم نامہ جاری کردیا گیا ہے۔ امریکی نیول چیف اور صدر ٹرمپ کے درمیان اختلاف فوجی ٹرائل میں مجرم ثابت ہونے والے اسپیشل آپریشن فورس کے سربراہ نیوی کمانڈو ایڈورڈ کی سزا ختم کرنے پر ہوا تھا۔

مزید پڑھیں:  فورسز کا پشین میں آپریشن، 3دہشت گرد مارے گئے

عراق میں تعینات امریکی بحریہ کے کمانڈو اور اسپیشل آپریشن فورس کے سربراہ ایڈورڈ گیلاہر نے داعش کے ایک زخمی جنگجو کو ہتھیار ڈالنے پر پکڑ لیا تھا تاہم اسے گرفتار کرنے کے بجائے امریکی کمانڈو نے جنگجو کو تیز دھار چاقو سے موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔

امریکی کمانڈو نے جنگجو کو ہلاک کرنے کے بعد اس کی لاش پر کھڑے ہوکر تصاویر بھی بنائی تھیں جس میں کمانڈو نے فتح کا نشان بنایا ہوا تھا۔ امریکی بحریہ نے اس اقدام پر کمانڈو ایڈورڈ کا فوجی ٹرائل کیا تھا۔

مزید پڑھیں:  سٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی، 72 ہزار کی نفسیاتی حد عبور

جولائی میں فوجی عدالت نے کمانڈو ایڈورڈ کو جنگجو کے ماورائے عدالت قتل پر تو بری کردیا گیا تھا تاہم لاش کے ساتھ تصاویر بنوانے  پر ان کی تنزلی کر دی گئی تھی جسے صدر ٹرمپ نے بہ یک جنبش قلم ختم کرکے کمانڈو کو ان کے عہدے پر بحال کردیا تھا۔

صدر ٹرمپ کے اس فیصلے پر امریکی بحریہ کے سربراہ رچرڈ اسپینسر نے شدید تنقید کرتے ہوئے اسے فوجی نظم و ضبط اور کورٹ ٹرائل پر کاری ضرب قرار دیا تھا۔ رچرڈ اسپینسر نے صدر ٹرمپ سے فیصلہ واپس لینے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں