22

عثمان بزدار کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے پر کام شروع

 وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو ہٹانے کے لئے نو ن لیگ کے ارکان صوبائی اسمبلی کی جانب سے تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ارکان اسمبلی کو پارٹی قیادت کی جانب سے کلین چٹ دی جا چکی ہے جس کے بعد تحریک لانے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ پارٹی قیادت کی جانب سے سگنل ملتے ہی جہاں ن لیگ کے ارکان کی جانب سے تیاریاں شروع ہوئیں ہیں وہاں ہی ایسی اطلاعات سامنے آ رہی ہیں کہ نو ن لیگ کے صدر شہبازشریف نے ملک واپس آنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔اطلاعات ہیں کہ پاکستان میں سیاسی ماحول بنتے ہی شہبازشریف واپس آجائیں گے۔ شہبازشریف 12 سے 15 فروری کے درمیان کبھی بھی ملک میں واپس آ سکتے ہیں۔ شہبازشریف کی وطن واپسی پر پارٹی کا اجلاس بلایا جائے گا جس میں عثمان بزدار کو ہٹانے اور تحریک عدم اعتماد لانے کے لئے منصوبہ بندی کی جائے گی۔

مزید پڑھیں:  پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ، امریکی پابندیوں کا خطرہ منڈلانے لگا

واضح رہے کہ اس وقت پاکستان کی سیاست میں پنجاب کی سیاست بہت کمزور مرحلے پر کھڑی ہے، حکومت کی اتحادی جماعت ق لیگ نے بھی اپنے تحفظات سامنے رکھ دیئے ہیں۔تاہم دوسری جانب وزیراعظم عمران خان پنجاب کی سیاست کو لے کر کافی مستحکم نظر آتے ہیں، ان کی جانب سے بار بار کہا گیا ہے کہ عثمان بزدار ہی وزیراعلیٰ پنجاب ہوں گے۔لیکن اب اطلاعات سامنے آ رہی ہیں جس کے مطابق نون لیگ کی قیادت کی جانب سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے وہ عثمان بزدار کے خلاف تحریک عدم اعتماد لے کر آئیں گے اور ان کو عہدے سے ہٹائیں گے۔ ساتھ ہی ساتھ شہباز شریف کی وطن واپسی اور سیاسی ماحول سرگرم ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔ متوقع طور پر شہبازشریف فروری کے درمیان میں واپسی کریں گے اور آتے ہی ایک پارٹی اجلاس طلب کریں گے جس میں تحریک لانے کی تیاری کی جائے گی۔

مزید پڑھیں:  قومی ٹیم کی قیادت ایک بار پھر بابراعظم جو ملنے کا امکان

اپنا تبصرہ بھیجیں