12 2

آسٹریلین اوپن: نڈال کا گرینڈ سلیم ریکارڈ بنانے کا خواب چکنا چور

عالمی نمبر ایک ٹینس اسٹار رافیل نڈال کو سال کے پہلے گرینڈ سلیم آسٹریلین اوپن کے کوارٹر فائنل میں عالمی نمبر چار مقامی اسٹار ڈومینک تھیم نے شکست دے دی

میلبورن پاک میں آسٹریلین اوپن کے ٹاپ سیڈ ہسپانوی اسٹار رافیل نڈال اور آسٹریلیا کے ڈومینک تھیم کے درمیان کوارٹر فائنل میں مقابلہ ہوا جہاں عالمی نمبر چار نے تاریخی کارکردگی کا مظاہرہ کر کے سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرلیا۔

ڈومینک تھیم نے شان دار کارکردگی کے ذریعے عالمی نمبر ایک کے ریکارڈ 20واں گرینڈ سلیم حاصل کرنے کا خواب بھی چکنا چور کردیا جو کہ راجر فیڈرر کا ریکارڈ ہے۔

کوارٹر فائنل میں ہونے والے یادگار مقابلے میں ڈومینک تھیم نے رافیل نڈال کو 7-6، 7-6، 6-4 اور 7-6 سے شکست دی۔

نڈال اور تھیم اس سے قبل گزشتہ پانچوں گرینڈ سلیم مقابلوں میں آمنے سامنے آئے تھے جہاں نڈال نے کامیابی حاصل کی تھی جبکہ فرنچ اوپن کے گزشتہ دونوں فائنل میں بھی سخت مقابلہ ہوا تھا۔

مزید پڑھیں:  بابر اعظم کو ایک بار پھر کپتان قومی ٹیم بنائے جانے کا امکان

ڈومینک تھیم پہلی مرتبہ آسٹریلین اوپن کے سیمی فائنل میں پہنچے ہیں جہاں ان کا مقابلہ جرمنی سے تعلق رکھنے والے الیگزینڈر زویروف سے ہوگا۔

دوسرے کوارٹر فائنل میں جرمنی کے الیگزینڈر نے سوئٹزرلینڈ کے کھلاڑی اسٹین واورینکا کو 1-6، 6-3، 6-4 اور 6-2 سے شکست دے کر سیمی فائنل میں جگہ بنائی

آسٹریلین اوپن کا دوسرا سیمی فائنل سات مرتبہ کے چمپیئن سربیا کے نوواک جوکووچ اور 6 مرتبہ کے سوئس اسٹار روجر فیڈرر کے درمیان ہوگا۔

یادگار کامیابی کے بعد ڈومینک تھیم کا کہنا تھا کہ ‘پورا میچ بہت اچھے معیار کا تھا، میرے خیال میں ہم دونوں اچھی فارم میں تھے’۔

مزید پڑھیں:  قومی ٹیم کی قیادت ایک بار پھر بابراعظم جو ملنے کا امکان

خیال رہے کہ ڈومینک تھیم سال کے پہلے گرینڈ سلیم کے سیمی فائنل تک پہنچنے والے آسٹریلیا کے دوسرے کھلاڑی ہیں جبکہ ان سے پہلے تھامس مسٹر سیمی فائنل تک پہنچنے کا اعزاز رکھتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق تھامس مسٹر کو ڈومینک تھیم نے اپنے مشیر کی حیثیت سے برطرف کردیا تھا۔

ڈومینک تھیم نے کہا کہ ‘آج میں محسوس کر رہا تھا کہ میں خوش قسمت ہوں کہ صحیح صورت حال پر ہوں، یہ ضروری تھا کیونکہ نڈال عظیم کھلاڑی ہیں اور آپ کو قسمت کا ساتھ درکار ہوتا ہے’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘ایک عظیم چمپیئن کھلاڑی کو ہرانے پر خوشی ہے اور جس طرح میچ کھیلا اس پر مجھے فخر ہے اور یہ میرے لیے یادگار ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں