اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں افغانستان سے ہونے والی سرحد پار دہشت گردی سے متاثرہ ملک ہونے کے بارے میں پاکستان کے موقف کی توثیق کی گئی ہے۔
القاعدہ اور داعش کےخلاف پابندیوں کاجائزہ لینے والی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی کمیٹی کی نگران ٹیم کی رپورٹ میں افغانستان میں بڑھتی ہوئی دہشت گرد تنظیموں اور خطےپر ان کے سنگین اثرات پر تشویش ظاہر کی گئی ہے۔
پاکستان نے متعدد بار کہا ہے کہ بعض دہشت گرد عناصر افغانستان میں اپنے اڈوں سے پاکستانی علاقوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
نگران ٹیم نے خاص طور پر واضح کیا کہ تحریک طالبان اور جمعیت الاحرار افغانستان میں اپنے اڈوں سے پاکستانی سرحدی چوکیوں پر مسلسل حملے کررہے ہیں۔
سفارتی ذرائع نے کہا ہے کہ رپورٹ میں پاکستان سے متعلق کوئی منفی حوالہ نہیں دیا گیا جو دہشت گردی کےخلاف پاکستانی سکیورٹی فورسز کی موثر کارروائیوں کے بین الاقوامی سطح پر اعتراف کا ثبوت ہے۔