2 14

مشرقیات

حضرت احمد بن عاصم انطا کی فرماتے ہیں : ایک شخص نے حضرت سیدنا امام محمد بن سیر ین کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کی : ” میں نے لوگوں سے پوچھا کہ بصرہ میں سب سے زیادہ متقی و پرہیز گار شخص کون ہے ؟ تو انہوں نے آپ کی طرف میری رہنمائی کی کہ آپ پورے بصرہ میں سب سے زیادہ متقی و پرہیز گار ہیں ۔ ” آپ نے فرمایا : ”تم میرے ساتھ چلو ، میں تمہیں بصرہ کے سب سے بہتر اور بڑے عباد ت گزار سے ملواتا ہوں ۔ ” یہ کہہ کہ آ پ نے روٹی کا ایک ٹکڑا اپنی جیب میں ڈالا اور اس شخص کو لے کر ایک جانب چل دیئے ۔ پھر آپ بصرہ شہر کے ایک نواحی گائوں میں گئے ، وہاں ایک شخص کے پاس پہنچے ، جس کے دو ننھے بچے تھے ، وہ بھوک کی وجہ سے رو رہے تھے اور اپنے والد سے کہہ رہے تھے کہ ہمیں کوئی چیز کھانے کو دو ، لیکن اس شخص کے پاس اس وقت کوئی بھی شے نہیں تھی ۔ اس شخص نے بچوں کو سمجھا تے ہوئے کہا :”میرے بچو! میں تمہارا خالق نہیں ہوں تمہاراخالق تو خدا عزوجل ہے ، اس نے ہی تمہیں پیدا کیا ، تمہیں قوت گویائی اور قوت بصارت عطا فرمائی وہی تمام جہانوں کو رزق دینے والا ہے ، جس کریم ذات نے تمہیں پیدا کیا ہے وہ تمہیں رزق بھی ضرور دے گا ۔ اس کی ذات پر کامل یقین رکھو ، وہ عنقریب تمہیں تمہارے حصہ کا رزق عطا فرمائے گا ۔ ”علامہ ابن سیرین نے اپنے فریق سے فرمایا :” اس عظیم مرد کا تو کل دیکھواور اس کی ایمان افروز باتیں سنو ، اس کو اپنے پروردگار پر کتنا یقین ہے ۔ ” پھر آپ اپنے دوست کے ساتھ اس شخص کے پاس پہنچے اور فرمایا : ” ہم یہ روٹی لے کر آپ کے پاس آئے ہیں ، آپ اسے قبول فرمالیں ۔ ” یہ سن کر اس شخص نے کہا : ” آپ صحیح وقت پر پہنچے ہیں ۔ ”اسی دوران حضرت سید نا مالک بن دینا ر بھی تشریف لے آئے ۔
آپ نے آتے ہی اس شخص سے فرمایا : ” میں یہ دودر ہم آپ کے پاس لے کر آیا ہوں ، انہیں قبول فرمالیجئے ۔ ” وہ شخص کہنے لگا : ” ان درہموں کی اب ضرورت نہیں ، خدا کا شکر ہے کہ ہمارے پاس آج کا رزق پہنچ چکا ہے ، وہ ہمیں آج کے لئے کافی ہے ۔ ” حضرت سید نا مالک بن دینا ر نے فرمایا : ” آپ یہ دو درہم اپنے پاس رکھیں تاکہ کل آپ ان سے کھانے کی کوئی چیز خرید سکیں ۔ ”یہ سن کر وہ شخص کہنے لگا : ” کیا تم مجھے اس بات سے خوفزدہ کر رہے ہو کہ کل ہمیں رزق کہا ں سے ملے گا ؟ حالانکہ تم دیکھ چکے ہو کہ خدا عزوجل نے مجھے میرا آج کا رزق آج ہی عطا فرما دیا ہے اور اسی طرح وہ پاک پروردگار ہمیں روزانہ ہمارا رزق عطا فرما تا ہے ، میرا اس کی ذات پر پختہ یقین ہے ۔ آپ اپنے درہم واپس لے جائیں ، کل ہمارا پروردگار ہمیں ہمارے حصے کا رزق ضرور عطا فرمائے گا ، وہ ہمارا خالق ہے ، وہ ہمیں ہر گز بے یارو مددگار نہ چھوڑے گا ۔اپنے رب پر کامل اور پختہ یقین کا ثمر ہمیشہ اچھا اور بہتر ملتا ہے جس کا کوئی نعم البدل نہیں ہوتا ۔

مزید پڑھیں:  بے بس حکومتیں بیچارے عوام