2 28

سرکاری افسران اور سیاستدانوں کیخلاف کارروائی کا عندیہ

وزیر اعظم عمران خان نے لاہور میں صحت سہولت کارڈ کے اجراء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایک بار پھر اس عزم کااظہار کیا ہے کہ لوگ دوسرے ممالک سے نوکریوںکی تلاش میںپاکستان آئیں گے’وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کسی کواندازہ نہیںکہ پاکستان کتنا عظیم ملک بننے جا رہا ہے۔ وزیر اعظم نے یقین دلایا کہ دیکھتے ہی دیکھتے مہینوں اور سالوں میں یہ ملک تبدیل ہو گا ‘ وزیراعظم عمران خان نے بڑے پن کا مظاہرہ کرتے ہوئے آٹے اور چینی کے بحران پر حکومتی کوتاہی کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ ایک منصوبہ بندی کیساتھ مہنگائی کی گئی جس میں افسران اور سیاسی شخصیات ملوث ہیں’ وزیراعظم کی ہدایت پر اگرچہ مہنگائی کرنے والوں کیخلاف تحقیقات جاری ہیں لیکن کس قدر المیے کی بات ہے کہ جن سرکاری افسران اور سیاسی شخصیات کے فرائض منصبی میں عوام کو سہولیات کی فراہمی شامل ہے وہ افسران اور سیاسی شخصیات عوام کیلئے مشکلات پیدا کر رہے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان اگر سرکاری افسران اور سیاسی شخصیات کو مہنگائی کا ذمہ دار قرار دے رہے ہیں تو یہ محض اندازے کی بنا پر نہیں ہے بلکہ وزیراعظم کے پاس اس معاملے کی تمام ابتدائی معلومات ہوں گی جس کی بنا پر وزیراعظم نے مہنگائی کا ذمہ دار سرکاری افسران اور سیاسی شخصیات کو قرار دیا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ سرکاری افسران اور سیاسی شخصیات سلطنت چلانے کے دو اہم ذریعے ہیں،پاکستان کے عوام بھاری ٹیکس کے عوض سرکاری افسران اور سیاستدانوں کوبڑی تنخواہیں اور مراعات اسلئے فراہم کرتے ہیں تاکہ یہ افسران اور سیاستدان یکسوئی کیساتھ ملک و قوم کی بہتری کیلئے کام کرسکیں۔ لیکن عملی طور پر ایسا ہوتاہے کہ عوامی خدمات کا حلف اُٹھانے والے سیاستدان اپنے ذاتی کاروبار کی ترقی کیلئے کوشاں دکھائی دیتے ہیں جبکہ سرکاری افسران جن کے فرائض منصبی میں ریاست کے مفادات کا تحفظ ہوتا ہے بدقسمتی سے وہ سرکاری افسران سیاستدانوںکا آلہ کار بن جاتے ہیں’ سرکاری افسران اور سیاستدانوں کاگٹھ جوڑ محض موجودہ دور حکومت میں ہی نہیں قائم ہوا بلکہ ہر دور حکومت میں یہ گٹھ جوڑ برقرار رہتا ہے یہی وجہ ہے کہ سرکاری افسران اور سیاستدانوں کے ذاتی کاروبار تو پھلتے پھولتے رہتے ہیں جبکہ ریاست کمزور ہوتی رہتی ہے’ پاکستان ریلوے’ پی آئی اے ‘ پاکستان اسٹیل ملز سے لیکر متعدد سرکاری ادارے مسلسل خسارے میں ہیں جبکہ اس کے برعکس پرائیویٹ ادارے جن میں سے اکثر کے مالکان سیاستدان ہیں وہ منافع بخش ہیں۔ اب جبکہ وزیر اعظم عمران خان نے مہنگائی کرنے والوںکیخلاف تحقیقات کی ہدایات دیدی ہیں تو امید کی جانی چاہیے کہ جلد ان چہروں سے پردہ اُٹھے گا اور ملک وقوم کو نقصان پہنچانے والوں کو عوام کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ عوام یہ بھی توقع رکھتے ہیں ملک وقوم کونقصان پہنچانے والوںکا تعلق بھلے حکومتی جماعت سے ہی کیوں نہ ہو وزیر اعظم عمران خان مصلحت کا شکار ہوئے بغیر انہیں سامنے لائیں گے تاکہ عوام جان سکیں کہ رہبری کے نام پر عوام سے ووٹ حاصل کرنیوالے درحقیقت رہزن ہیں، اگر وزیر اعظم عمران خان سیاستدانوں کی صفوں میں چھپے مفاداتی گروہ کو بے نقاب کرنے میںکامیاب ہو جاتے ہیں تو پھر یقین کیساتھ کہا جا سکتاہے کہ وہ دن دور نہیںجب پاکستان عظیم ملک بنے گا جس میںملازمت کیلئے دیگر ممالک سے لوگ پاکستان آئیں گے۔

مزید پڑھیں:  ریگی ماڈل ٹاؤن کا دیرینہ تنازعہ