اسلام آباد : بل کا متن کمیشن کےچیئرمین اورارکان کوآئین کےآرٹیکل 209کےتحت ہی عہدےسےہٹایاجاسکےگا. کمیشن میڈیاکی آزادی اورصحافیوں کےتحفظ بارےسالانہ رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش کرے گا.کمیشن میں فیصلےموجودارکان کی اکثریت کی بنیادپرہوسکیں گے.
بل کا متن صحافی کواس کےذرائع بتانے کیلئے نہ مجبورکیاجائےگانہ ہی زبردستی کی جائےگی. صحافی کےذرائع کوخفیہ رکھنےکیلئے حکومت قانون کےذریعے تحفظ فراہم کرےگی.کسی صحافی کوآزادانہ طورپرپیشہ ورانہ امورنمٹانے کیلئے رکاوٹیں نہیں کھڑی کی جائیں گی.
بل کا متن دوسرےکےحقوق یاساکھ متاثرہونےکی صورت میں اظہاررائےپرمشروط قدغن ہوگی. حکومت کسی ادارے،شخص یااتھارٹی کی طرف سے صحافی کی کردارکشی،تشددیااستحصال سے تحفظ دےگی.صحافی اپنےخلاف کردارکشی،تشدداوراستحصال پر14دن کےاندرکمیشن کوشکایت درج کرائےگا.کمیشن 14دن کےاندرمعاملے کی تحقیقات کرکےمناسب کارروائی کرےگا.
انسداددہشتگردی اورقومی سلامتی کےقوانین کوصحافیوں کےتحفظ کیخلاف استعمال نہیں کیا جاسکےگا.حکومت صحافیوں کوجبری گمشدگی،اغواءسےبچاؤ کےلیےموثر اقدامات کرےگی.
کوئی بھی سرکاری یانجی ادارہ یاشخص صحافی کی زندگی کےحق کیخلاف سرگرمی میں ملوث نہیں ہوگا.حکومت ہرصحافی اورمیڈیاپروفیشنل کی زندگی کےتحفظ کو یقینی بنائے گی.جرنلسٹس اینڈمیڈیاپروفیشنلزایکٹ2020کااطلاق پورےملک پراورفوری طورپرہوگا .