اسلام آباد : 20 ہزار گھروں کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب، وزیراعظم عمران خان نے تقریب سے اپنے خطاب میں کہا کہ ہرجگہ تنقیدہوتی ہےکہ کدھر ہیں گھر،کہاں ہےہاؤسنگ اسکیم، یہاں تک پہنچنےمیں ہمیں ڈیڑھ سال لگا ,ہاوسنگ اسکیم کیلئے اتھارٹی بنانی پڑی،اسٹرکچربنانا پڑا.
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ برطانیہ میں 70فیصداورملائیشیا میں 30فیصدگھر بینک فنانسنگ سےبنتےہیں،قومی اسمبلی میں بھی تنقیدکی گئی کہ کہاں ہےگھر،کہاں ہےنیاپاکستان.ملک میں منہگائی کم ہورہی ہےانٹرسٹ ریٹ بھی کم ہوگا.انٹرسٹ ریٹ کم ہوگا لوگ آسانی سےقرض حاصل کرسکیں گے.
وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ یہ 20ہزارآغاز ہے5سال میں 50لاکھ گھربنانےہیں،ماسٹرپلان بنارہےہیں کہ شہرکےاردگردگرین ایریاہوشہربغیرپلاننگ کےنہ پھیلتےجائیں، شہروں کےوسط میں کچی آبادیاں ہیں، اس کیلئے بھی منصوبے لارہےہیں.بغیرپلاننگ شہروں کےپھیلاؤ سےمسائل پیداہورہےہیں،
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں 160پناہ گاہیں کام کررہی ہیں،ہماری حکومت نےان سڑکوں پرسوئےلوگوں کیلئے پناہ گاہیں بنائیں،غریب آدمی کوعلاج معالجے کی سہولت کے لیے صحت کارڈزلائےگئے.سرپرچھت لوگوں کی بنیادی ضرورت ہے، لاہورمیں دیکھاسڑکوں پرلوگ سوئےہوئےہیں،کسی نےسڑکوں پرسوئےلوگوں کےبارے میں نہیں سوچا، غریب اورمجبورلوگوں کےلیےلنگرخانےکام کررہےہیں.
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ صحت کےمسائل ہوں توپوراخاندان غربت میں چلاجاتاہے،اگلےسال تک تمام اسکولوں میں یکساں نصاب لائیں گے.ہیلتھ کارڈکےبعداگلا قدم اسپتالوں کانظام بہترکریں گے.