4 37

صدقہ ردبلا ہے

اللہ اکبر! اللہ اکبر! اللہ اکبر! یقینا اللہ تعالیٰ سب سے بڑا ہے، وہ کائنات کا خالق ہے، وہ ہر چیز کا حقیقی مالک ہے اور سب تعریفیں بھی اسی کیلئے ہیں۔ یہ کہکشائیں، سورج، چاند ستارے، پہاڑ دریا، باغ چمن پھلوار یاں، قوی ہیکل درندے، بڑے بڑے خوفناک جانور، خوبصورت پرندے، نرم ونازک تتلیاں سب اسی کی تخلیق ہیں، وہی مالک ہے وہی خالق ہے، سمندروں دریاؤں میں پائے جانے والی مچھلیاں اور دوسری بے شمار آبی مخلوق سب کا خالق وہی ہے، جن وانس فرشتے سب اسی کے نام کی تسبیح پڑھتے ہیں! امام فخرالدین رازی فرماتے ہیں: ”اس زندہ کائنات کی مہارت اور عمدگی کیساتھ بناوٹ میں عقل اور اس کی قدرت کا وجود اس خالق کائنات کے وجود کا پتہ دیتا ہے جس نے ہر چیز کو عمدہ صورت پر پیدا فرمایا” سب بڑائیاں سب تعریفیں اسی ذات بے ہمتا کیلئے ہیں وہ قرآن کریم میں جگہ جگہ اپنی عظیم تخلیق کے حوالے سے حضرت انسان کو آگاہ کرتا ہے: آسمان کو ہم نے (اپنے) ہاتھوں سے بنایا ہے اور یقینا ہم اسے وسعت دینے والے ہیں (الذاریات٥١: ٤٧) اور کیا ان لوگوں نے غور نہیں کیا آسمانوں اور زمین کے عالم میں اور دوسری چیزوں میں جو اللہ نے پیدا کی ہیں اور اس بات میں کہ ممکن ہے کہ ان کی اجل قریب ہی آپہنچی ہو پھر قرآن کے بعد کونسی بات پر یہ لوگ ایمان لائیں گے؟ (الاعراف ٧:١٨٥) ہم سب اللہ تعالیٰ کو مانتے ہیں لیکن ہم میں سے کتنے ہیں جو اللہ کی بات مانتے ہیں؟ قرآن پاک میں اس کے واضح ترین احکامات موجود ہیں لیکن اس سب کچھ کے باوجود ہمیں آج تک فحاشی کی سمجھ نہیں آتی، ہم ابھی بھی ان مباحث میں اُلجھے ہوئے ہیں کہ فحاشی کی کیا تعریف ہے؟ یہ سب اللہ تعالیٰ کو ناراض کرنیوالے اعمال ہیں اور یقینا ہم نے اپنے کرتوتوں سے اس کو ناراض کر رکھا ہے دین اسلام کی تعلیمات کی روشنی میں جس طرح ہمیں زندگی گزارنے کی ہدایات دی گئی ہیں ہم ان سے کوسوں دور ہیں! آج پوری دنیا کے انسان کرونا کرونا کی گردان کر رہے ہیں، ایک انتہائی چھوٹے سے وائرس نے حضرت انسان کو مفلوج کرکے رکھ دیا ہے! چین کے صوبے ووہان سے شروع ہونے والی اس وبا نے اس وقت پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے، اٹلی میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 17ہزار ہو گئی ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے براعظم یورپ کو کرونا وائرس کا نیا مرکز قرار دیدیا ہے، اٹلی اور یورپ کے دوسرے بڑے بڑے شہروں میں ہو کا عالم ہے۔ وطن عزیز میں بھی اب احتیاطی تدابیر اختیار کی جارہی ہیں۔ اب تک سینکڑوں شادی ہال اور رہائشی ہاسٹل زبردستی بند کروا دئیے گئے ہیں، شادی ہالوں میں ہر قسم کی تقریبات منسوخ کروا دی گئی ہیں، تمام تعلیمی ادارے جن میں سکول، کالج، یونیورسٹیاں، مدارس، فنی تربیت کے ادارے دو ہفتوں کیلئے بند کر دئیے گئے ہیں عوامی اجتماعات کیلئے اب تک جتنے این۔ او۔ سی جاری کئے گئے تھے سب کو منسوخ کر دیا گیا ہے، تمام تعلیمی اداروں میں جاری امتحانات ملتوی کر دئیے گئے ہیں، ایران افغانستان کیساتھ سرحد کو مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے!
ہمارے یہاں تو بہت سے لوگوں کا یہ خیال ہے کہ یہ اللہ تعالیٰ پر توکل کے منافی ہے یہ بالکل غلط بات ہے احتیاطی تدابیر کے حوالے سے تو نبی کریمۖ کی مشہور حدیث مبارک کا مفہوم ہے کہ اپنے اونٹ کو باندھنے کے بعد اللہ تعالیٰ پر توکل کرو۔ اس کا سادہ سا مفہوم یہی ہے کہ احتیاطی تدابیر بھی اختیار کرو اور اللہ پاک پر توکل بھی کرو سب کچھ اللہ کریم کے اختیار میں ہے یہ پریشانیاں، وبائیں، حادثات سب ہمارے اعمال بد کا منطقی نتیجہ ہیں ہمیں اللہ تعالیٰ سے اپنے گناہوں کی نہ صرف معافی مانگنی چاہئے بلکہ آئندہ نہ کرنے کا عہد بھی کرنا چاہئے! کرونا وائرس عذاب الٰہی کی ایک شکل ہے اس وقت یورپ کی صورتحال چین سے بدتر ہوچکی ہے، امریکہ نے اس بیماری سے نبٹنے کیلئے پچاس ارب ڈالر مختص کر دئیے ہیں، ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے! کرونا وائرس کی وجہ سے امریکہ میں بھی نظام زندگی معطل ہوچکا ہے ہر قسم کی تقریبات منسوخ کردی گئی ہیں، ایک سو پینتالیس ممالک میں اس وقت تک پانچ ہزار چار سو چھتیس اموات ہوچکی ہیں، صرف برطانیہ میں ایک دن میں دوسو اموات ہوئی ہیں ایران میں مزید پچاسی افراد ہلاک ہوچکے ہیں! اس وقت سب سے اہم سوال یہ ہے کہ ہم نے اس نازک صورتحال میں کیا کرنا ہے؟ حکومت کی طرف سے جو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں عوام نے اپنے اور اپنے بچوں کے جان ومال کے تحفظ کیلئے حکومت سے بھرپور تعاون کرنا ہے! ہم مسلمان ہیں ہم نے خوفزدہ نہیں ہونا پہلے اگر بارش میں تاخیر ہوجاتی تھی تو پشاور کے مختلف بازاروں کے دکاندار خیرات کی دیگیں پکوایا کرتے تھے اس وقت ضرورت اس بات کی ہے کہ صدقہ وخیرات زیادہ سے زیادہ ہونا چاہئے، صدقہ ردبلا ہے اللہ کریم سے اپنے گناہوں کی معافی مانگنی چاہئے اس کیساتھ ساتھ ڈاکٹرز کی ہدایات پر پوری طرح عمل کرنا چاہئے۔ وطن عزیز میں پانچ وقت اللہ اکبر اللہ اکبر کی صدا ئیں بلند ہوتی ہیں رب کریم یقینا ہم پر رحم فرمائے گا۔

مزید پڑھیں:  ملتان ہے کل جہان