2 172

مشرقیات

ایک مرتبہ شیخ عبدالقادر جیلانی کے والد بزرگوار سید ابو صالح اپنی نوجوانی کے زمانے میں شہر سے باہر تشریف لے جارہے تھے ۔ اچانک آپ کی نگاہ قریب ہی بہتی ہوئی ایک ندی پر پڑی ، جس میں ایک سرخ سیب بہتا چلا جارہا تھا ، آپ نے اسے اٹھالیا اور کاٹ کر تناول فرمالیا ، پھر اچانک آپ کو خیال آیا کہ نجانے یہ سیب کس باغ سے ٹوٹ کر ندی میں بہہ کر آگیا تھا اور نہ معلوم اس کا مالک کون ہے ، آپ کے احساس تقویٰ نے آپ کو مالک کی اجازت کے بغیر سیب کھالینے کی غلطی پر پریشان و پشیمان کر دیا ۔ چنانچہ فوراً الٹے قدموں اس ندی کے کنارے کنارے چلنے لگے ،یہاں تک کہ کئی میل چلنے کے بعد آپ کو ایک باغ نظر آیا ، باغ میں پہنچ کر آپ نے ملا خطہ فرمایا کہ درختوں پر لگے سرخ سیبوں کی شاخیں ندی پر جھکی ہوئی تھیں ۔ آپ فوراً سمجھ گئے کہ یقینا وہ سیب یہیں سے ٹوٹ کر ندی میں گرا تھا ۔ چنانچہ آپ نے باغ کے مالک سے ملاقات کی ، جو اپنے زمانے کے بہت بڑے بزرگ تھے ، جن کا نام عبداللہ صومعی تھا ۔ انہوں نے جب اس نیک و صالح نوجوان کی بات سنی اور ان کی بغیر اجازت سیب کھالینے پر پشیمانی و پریشانی دیکھی ، معافی کا یہ انوکھا انداز دیکھا اور آپ کا زہدو تقویٰ ملاحظ کیا تو صومعی کو بے حد مسرت ہوئی اور جب شجرہ نسب دریافت کیا تو یہ جان کر مزید خوشی و انبساط محسوس کیا کہ آپ تو حضرت علی شیر خدا کی اولاد میں سے ہیں ۔ پھر مسکرا تے ہوئے فرمایا کہ صاحبزادے بغیر اجازت سیب کھا لینے کی معافی اسی صورت میں ممکن ہے کہ تم میری معذور بیٹی جو آنکھوں سے اندھی ،کانوں سے بہری ، زبان سیگونگی اور پیروں سے معذور ہے ، اس سے شادی کر لو ۔یہ سن کر سید ابو الصالح جو اپنے تقویٰ و پرہیز گاری میں اپنی مثال آپ تھے ، اس نکاح پررضا مند ہوگئے ۔ نکاح کے بعد جب اپنے حجلہ عروسی میں قدم رکھا تو وہاں ایک صحیح ، سلامت ، نورانی صورت کو پایا ۔ آپ گھبرا کر الٹے قدموں باہر نکل گئے شاید اندر کوئی نامحرم لڑکی موجود ہے ، اسی وقت آپ نے اپنے سسر محترم صومعی کے پاس پہنچ کر ماجرا بیان کیا تو انہوں نے مسکراتے ہوئے فرمایا : مبارک ہو ، وہ تمہاری ہی زوجہ ہے ، میں نے اسے اندھی اس لئے کہا تھا کہ اس نے کبھی کسی غیر محرم پر نظر نہیں ڈالی اور بہری اس لئے کہ اس نے کوئی گندی بات آج تک نہیں سنی ، گونگی اس لئے کہ اس نے کبھی بد کلامی نہیں کی اورٹانگوں سے معذور اس لئے کہ اس نے کبھی گھر سے باہر قدم نہ رکھا ۔ یہ نیک فطرت پاکیزہ خصلت کی مالک خاتون شیخ عبدالقادر جیلانی کی والدہ محترمہ سیدہ ام الخیر فاطمہ تھیں۔یہ بھی لوگ تھے بغیر اجازت ایک سیب کھانے پر اتنی فکر مندی آخرت کے حساب کتاب کا اتنا خوف کہ میلوں مسافت طے کر کے مالک کا پتہ معلوم کیا تاکہ اس سے معافی طلب کر سکے اور آج اپنے حالات دیکھیں کھلے عام لوگوں کی جائیداد وں پر ناجائز قبضہ، رشوت خوری کسی کا حق مار کر بھی ایسے پر سکون رہتے ہیں کہ ہم سے حساب کتاب نہیں ہوگا ۔ (اسلامی واقعات)

مزید پڑھیں:  شاہ خرچیوں سے پرہیز ضروری ہے!