Azhar Ali AP File 630 630

مانچسٹر ٹیسٹ میں شکست کی ذمہ داری لینے کو تیارہوں, اظہر علی

ویب ڈیسک (مانچسٹر) : قومی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان کا کہنا ہے کہ مانچسٹر ٹیسٹ میں شکست کی ذمہ داری لینے کے لیے تیار ہوں، ووکس اور بٹلر کی پارٹنر شپ ہم سے میچ دور لےگئی۔ شکست کے بعد آن لائن پریس کانفرنس کرتے ہوئے اظہر علی کا کہنا تھا کہ فتح کا کریڈٹ کرس ووکس اور بٹلر کی شراکت کو دینا ہوگا، ایسی اننگز بہت کم دیکھنے کو ملتی ہے۔ تیسری اننگز میں بھی بیٹنگ آسان نہ تھی لیکن ہم بڑا اسکور بناسکتے تھے تاہم 277 کا ہدف بھی کافی تھا،میچ میں زیادہ ہمارا پلڑا بھاری رہا، لیکن ایک پارٹنر شپ ہم سے میچ دور لےگئی۔ اظہر علی کا کہنا تھا کہ بٹلر نے اٹیک کیا جو ٹیم کے لیے فائدہ مند رہا، قسمت نے بھی انگلینڈ کا ساتھ دیا، کپتانی دیکھنے میں آسان لگتی ہے، ہمیشہ کپتان پرالزام نہیں لگانا چاہیے،کپتان قومی ٹیم کا کہنا تھا کہ 10 سال کرکٹ کھیلنے کے بعد اب اتنا ضرور پتا چل گیا کہ کرنا کیا ہے، میں ٹیم سلیکشن کے بارے میں کچھ نہیں کہوں گا، یہی ٹیم کل تک ہمارے حق میں تھی،میرا فوکس اس سیریز پر ہے،سوشل میڈیا کو چھوڑ دیں اس پر بہت کچھ آتا ہے، ہمیں اتنا ٹارگٹ دینے کے بعد جیتنا چاہیے تھا۔ جہاں تک ذمہ داری کی بات ہے وہ میں لینے کے لیے تیار ہوں۔
اس بارے میں قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر مصباح الحق کا کہنا تھا کہ ہم دوسری اننگز میں بہتر بیٹنگ کرتے تو صورت حال مختلف ہوتی، اگر 300 پلس کی لیڈ ہوتی تو بہتر ہوتا۔ انگلینڈ نے زبردست بیٹنگ کی اور ہمیں میچ سے باہر کردیا، ٹیم میں کم بیک کی صلاحیت ہے، ہم اس سے بہتر کھیل سکتے ہیں۔
دوسری جانب پریس کانفرنس میں میزبان ٹیم کے کپتان جوئے روٹ کا کہنا تھا کہ جوز بٹلر نے ذہنی پختگی کا مظاہرہ کیا، اس میچ میں جوغلطیاں ہوئیں ان کو آئندہ میچز میں بہتر کریں گے۔
مین آف دی میچ ایوارڈ حاصل کرنے والے کرس ووکس کا کہنا تھا کہ اپنی پرفارمنس سے خوش ہوں، امید ہے یہ پرفارمنس جاری رہے گی۔ خیال رہے کہ میزبان انگلینڈ نے پاکستان کو پہلے ٹیسٹ میچ میں 3 وکٹوں سے باآسانی شکست دی ہے اور میچ کا فیصلہ چوتھے روز ہی ہوگیا۔ ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں پاکستانی ٹیم 169 رنز پر ڈھیر ہوئی جس کے بعد انگلینڈ کو جیت کیلئے 277 رنز کا ہدف ملاتھا جو اس نے 7 وکٹوں کے نقصان پر باآسانی عبور کرلیا۔
انگلینڈ کو پاکستان کیخلاف 3 ٹیسٹ میچز کی سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل ہوگئی ہے