Screen Shot 2020 09 15 at 5.26.38 PM

زیادتی کے مجرم کو سرعام پھانسی ہونی چاہیے- شبلی فراز

ویب ڈیسک (اسلام آباد): وفاقی کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ منتخب ارکان پرحلف لینے کے حوالے سے کوئی وقت کی بندش نہیں۔ پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما اسحاق ڈار نے بھی بطور سینیٹر حلف نہیں لیا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ منتخب ارکان 60 سے 90 دن میں حلف لازمی لیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ماسٹر پلان کسی بھی شہر کے لیے ضروری ہے۔ غیرقانونی تعمیرات کی منظوری دینے والوں کے خلاف انکوائری ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں جیل کی ضرورت ہے۔ سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کے مشورے سے جیل کی جگہ کا انتخاب کریں گے۔ اسلام آباد جیل کے قیام کے منصوبے کو ریگولرائز کرنے کا معاملہ زیر بحث آیا۔

مزید پڑھیں:  لکی مروت :قومی جرگہ کے رکن ادریس خان کی گاڑی پر فائرنگ

شبلی فراز نے کہا کہ آج تعلیمی سرگرمیاں بحال ہونے پر خوشی ہوئی۔ کورونا کے بعد تعلیمی عمل کی بحالی اچھا اقدام ہے۔ پنشن کے اقدامات کو درست کرنے کے لیے اقدامات کیےجارہے ہیں۔

شبلی فراز نے کہا کہ موٹروے واقعے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ کسی بھی معاشرے میں ایسے اندوہناک واقعات نہیں ہونے چاہیے۔ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے سخت قانون سازی ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ 2013 میں اسی بندے نے ماں بیٹی کے ساتھ زیادتی کی۔ شہباز شریف نے کل صرف موٹروے کی تعمیر اور لیب کے قیام پر بات کی۔ شہباز شریف نے کل اصل واقعے پر بات ہی نہیں کی۔ مغرب کیا کہے گا اس سے قطع نظر سرعام پھانسی ہونی چاہیے۔

مزید پڑھیں:  امریکی یونیورسٹی میں اسرائیل مخالف احتجاج پر 100سے زائد طلباگرفتار

شبلی فراز نے کہا کہ مسلمان ہونےکے ناطے وہی کریں گے جو اسلام نے ہمیں سکھایا ہے۔ ہم سب مسلمان ہیں اور اسلامی قانون پرعمل کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ نوازشریف سے متعلق عدالت نے فیصلہ دے دیا ہے۔ جب یہ لوگ اقتدار میں نہیں ہوتے تو یہ باہر چلےجاتے ہیں۔