download 4 14

پاکستان کی مدد نہ ہوتی تو امریکہ طالبان مذاکرات کا آغاز بھی نہ ہوتا۔ گلبدین حکمت یار

ویب ڈیسک (اسلام آباد): حزب اسلامی افغانستان کے سربراہ انجیئر گلبدین حکمت یارنے آئی پی ایس میں کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ گلبدین حکمت یار قرآن کی ایسی آیت پڑھی ہے، جو افغانستان کے حالات اور قدرت کے فیصلوں پر دلالت کرتی ہے، پاکستان اور افغانستان کے اسلامی برادرانہ تعلقات ہیں، انھوں نے کہا کہ روس کے خلاف پاکستان اور افغان مل کر لڑے، روس کی طرح اب امریکہ کے پاس بھی کوئی انخلا کے علاوہ کوئی راستہ نہیں رہا، امریکہ کو افغانستان میں شکست ہوچکی ہے، امریکہ نے افغانستان میں بیٹھ کر خطے کو کنٹرول کرنے کا پلان بنایا تھا، القاعدہ کا امریکہ نے بہانہ بنایا تھا، القاعدہ افغانستان میں ختم ہوچکی ہیں، اسامہ شہید ہوچکے ہیں مگر افغانستان میں امریکہ آج بھی موجود ہے، اب امریکہ خود تسلیم کرتا ہے کہ افغانستان حکومت سب کرپٹ ہے، امریکہ کرپٹ افغان حکومت کو شکست کا ذمہ دار سمجھتا ہے، گلبدین حکمت یار کا کہنا تھا کہ پاکستان میں میرا دورہ بہت اہم تھا، اس دورے کا مقصد افغانستان کے مستقبل کے لئے پاکستان کی رائے جاننا تھا، پاکستانی قیادت سے بہتر پیغام لیکر جارہا ہوں، پاکستان اور اففانستان میں امن چاہتے ہیں، پاکستان کی مدد نہ ہوتی تو امریکہ طالبان مذاکرات کا آغاز بھی نہ ہوتا، حکومت پاکستان کے ساتھ افغان مہاجرین کراس بارڈر سمیت دیگر ایشو پر بحث ہوئی، افغانیوں نے بیس ارب ڈالر خلیج ترکی سمیت دیگر ممالک میں لگا رکھے ہیں، افغانی یہی رقم افغانستان اور پاکستان میں کیوں نہیں لگا سکتے ہیں، حکمت یارکا کہنا تھا کہ امریکہ کو اب افغانستان سے جانا ہی ہوگا، خدشہ ہے کہ افغانستان میں دوبارہ جنگ و جدل نہ ہوجائے، امریکہ کے افغانستان حملے کی کسی ملک نے مخالفت نہیں کی، افسوس پاکستان کی سرزمین افغانستان کے خلاف امریکی استعمال کرتے رہے ہیں، جنرل پرویزمشرف نے پاکستان کو امریکی اتحادی بنادیا، میں نے پرویزمشرف کے فیصلے کی مخالفت کی تھی، ایران امریکہ کو بڑا شیطان کہتا ہے مگر اس نے بھی نائن الیون کے بعد امریکی حملے کی افغانستان پر حمائت کی تھی۔

مزید پڑھیں:  پشاور، بی آر ٹی سٹاپ صدر کے قریب دکان میں آتشزدگی