32247 696x329 1

وزیر اعظم عمران خان کی صدارت میں قومی رابطہ کمیٹی برائے سیاحت کا اجلاس

ویب ڈیسک (اسلام آباد): وزیر اعظم عمران خان کی صدارت میں قومی رابطہ کمیٹی برائے سیاحت کا اجلاس، معاونِ خصوصی سید ذوالفقار عباس بخاری اور اعلیٰ سرکاری حکام کی شرکت. وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان, مشیرِ وزیر اعلیٰ پنجاب برائے سیاحت آصف محمود اور تمام صوبوں بشمول گلگت بلتستان و آزاد کشمیر کے چیف سیکرٹرز ویڈیو لنک کے ذریعے شریک.
اجلاس کو حکومت پنجاب کی طرف سے ٹیکسلا اور لاہور میوزیم کی اپ گریڈیشن, ورلڈ بنک کے مالی معاونت سے گوردوارہ پنجہ صاحب کی ترقی, اٹک قلعہ کو سیاحوں کیلئے کھولنے, صوبے بھر میں موجود 511 سیاحتی مقامات کیلئے موبائل ایپ بنانے اور ان جگہوں سے کچرے کی منتقلی کے حوالے سے بریفنگ دی گئی.
صوبہ خیبر پختونخواہ کی طرف سے 144 سرکاری رہائشوں کو آؤٹ سورس کرنے, سیاحتی مقامات پر تجاوزات گرانے, نئے سیاحتی مقامات ڈیولپ کرنے اور علاقائی لوگوں کو اپنے گھروں کے ساتھ سیاحوں کیلئے رہائش بنانے کیلئے قرضے دینے کے حوالے سے تفصیلآ بتایا گیا. آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کی طرف سے سیاحت کے فروغ کیلئے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں بھی اجلاس کو بریفنگ دی گئی.
صوبہ سندھ میں 868 سیاحتی مقامات کی جیو میپنگ, صحرائے تھر میں ڈیزرٹ سفاری اور کینجھر جھیل میں سیاحتی سرگرمیوں کے فروغ کیلئے کیے گئے اقدامات کے بارے میں بتایاگیا.
صوبہ بلوچستان کی طرف سے 5 بیچ پارکس بنانے کے علاوہ سیاحت کے فروغ کیلئے مختلف اقدامات کے بارے میں بریفنگ دی گئی.
وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان سیاحت کے اعتبار سے بیش بہا قدرتی وسائل سے مالا مال ہے. انہوں نے کہا کہ سیاحت کے فروغ سے ملکی معیشت بہتر اور غربت کے خاتمے میں مدد حاصل ہو گی.
وزیر اعظم نے تاریخی اہمیت کے حامل سیاحتی مقامات کی اصل شکل میں بحالی کو یقینی بنانے کی ہدایت، تمام سیاحتی مقامات کی قدرتی خوبصورتی کو بحال رکھنے کیلئے ان مقامات تک رسائی کیلئے گاڑیوں کے بجائے چیئر لفٹ یا پیدل چلنے کیلئے ٹریکس بنانےکی بھی ہدایت.
وزیر اعظم نے ملک بھر کے سیاحتی مقامات پر تجاوزات کی روک تھام, صفائی کا مناسب بندوبست, منظور شدہ نقشے کے مطابق تعمیرات سمیت مختلف مسائل کے بروقت حل کیلئے قوانین و ضوابط بنانے کی ہدایت.

مزید پڑھیں:  عالمی عدالت کا غزہ میں خوراک فراہمی میں رکاوٹیں ختم کرنے کا حکم