sahijdhfjadshfkl

پی ڈی ایم کل بروز جمعہ پورے ملک میں حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرے کرے گی۔میاں افتخارحسین

ویب ڈیسک (پشاور):میاں افتخارحسین کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کل بروز جمعہ پورے ملک میں حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرے کرے گی،حکومتی ہتھکنڈوں کی وجہ سے پرامن احتجاج روکنے کی کوشش کی گئی، تحریک پورے ملک تک پھیل چکی ہے، پشاور میں پی ڈی ایم رہنمائوں پر ایف آئی آر درج کی گئی، یہ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے، جیل سیاستدان کا دوسرا گھر ہے، اپوزیشن کو اس قسم کی دھمکیوں سے نہیں ڈرایا جاسکتا، یہ دھونس دھمکیاں پی ڈی ایم تحریک کو مزید تقویت دے گی اور تحریک مضبوط ہوگی، پہلے پشاور میں ایف آئی آر درج کی گئی اور پھر ملتان میں کارکنان کو گرفتار کیا گیا، پشاور میں اجازت نہیں دی گئی، اپوزیشن کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی گئی، ملتان میں بھی جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی گئی لیکن اپوزیشن نے حکومت کو شکست دی، پی ڈی ایم تحریک کو کمزور کرنے اور اپنی حکومت کو مزید وقت دینے کیلئے اس قسم کے ہتھکنڈے استعمال کئے جارہے ہیں، حکومت چاہے یا نہ چاہے لاہور جلسہ ہو کر رہے گااور ملک بھر سے کارکنان شریک ہوں گے۔
آٹھ دسمبر کو پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس منعقد ہوگا جس میں لاہور جلسہ سمیت تحریک کو مزید تیز کرنے کیلئے لائحہ عمل بنایا جائیگاترجمان۔ پی ڈی ایم میں شامل تمام جماعتوں کے کارکنان کو ہدایت کی جاتی ہے کہ پی ڈی ایم قیادت کے فیصلے کے مطابق تمام اضلاع میں احتجاجی مظاہرے منعقد کریں،عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل و ترجمان پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) میاں افتخارحسین نے کہا ہے کہ کل بروز جمعة المبارک پورے ملک میں حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے اور اس سلسلے میں تمام اضلاع کو ہدایات جاری کردی گئی ہے، حکومتی ہتھکنڈوں کی وجہ سے پرامن احتجاج روکنے کی کوشش کی گئی، تحریک پورے ملک تک پھیل چکی ہے، ترجمان پی ڈی ایم کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پشاور میں پی ڈی ایم رہنمائوں پر ایف آئی آر درج کی گئی، یہ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے،جیل سیاستدان کا دوسرا گھر ہے، اپوزیشن کو اس قسم کی دھمکیوں سے نہیں ڈرایا جاسکتا، یہ دھونس دھمکیاں پی ڈی ایم تحریک کو مزید تقویت دے گی اور تحریک مضبوط ہوگی۔پہلے پشاور میں ایف آئی آر درج کی گئی اور پھر ملتان میں کارکنان کو گرفتار کیا گیا، میاں افتخارحسین نے کہا کہ پشاور میں اجازت نہیں دی گئی، اپوزیشن کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی گئی، ملتان میں بھی جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی گئی لیکن اپوزیشن نے حکومت کو شکست دی، پی ڈی ایم تحریک کو کمزور کرنے اور اپنی حکومت کو مزید وقت دینے کیلئے اس قسم کے ہتھکنڈے استعمال کئے جارہے ہیں، انہوں نے واضح کیا کہ حکومت چاہے یا نہ چاہے لاہور جلسہ ہو کر رہے گا اور ملک بھر سے کارکنان شریک ہوں گے، آٹھ دسمبر کو پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس منعقد ہوگا جس میں لاہور جلسہ سمیت تحریک کو مزید تیز کرنے کیلئے لائحہ عمل بنایا جائیگا، پی ڈی ایم میں شامل تمام جماعتوں کے کارکنان کو ہدایت کی جاتی ہے کہ پی ڈی ایم قیادت کے فیصلے کے مطابق تمام اضلاع میں احتجاجی مظاہرے منعقد کریں۔

مزید پڑھیں:  پشاور:تھانہ انقلاب کی حدود میں فریقین کے درمیان فائرنگ،2افراد جاں بحق