5 251

اچھا ہے دل کیساتھ رہے پاسبان عقل

زندگی کے میلے میں سب اپنا اپنا کردار ادا کرتے رہتے ہیں، زندگی کی ہر لمحہ رنگ بدلتی اس دکان میں کامیابی کی مانگ سب سے زیادہ ہے، ہر بندہ کامیاب زندگی گزارنا چاہتا ہے، کامیاب ہونا چاہتا ہے، آگے بڑھنا چاہتا ہے، سب کو پیچھے چھوڑ کر آگے رہنا چاہتا ہے۔ کامیابی کے حوالے سے ہر دور میں سوچا گیا ہے۔ دانا، بزرگ، دانشور، مصلح اور رہنما ہمیشہ سے کامیابی کے گر بتاتے رہے ہیں اور آج بھی یہ سلسلہ جاری ہے۔ حضرت انسان کو کامیابی کیلئے جہاں اور بہت سی خوبیوں اور کمالات کی ضرورت پڑتی ہے وہاں ایک اچھا ذہن بھی بہت ضروری ہے۔ آج ہم بھی اپنے نوجوان دوستوں کیلئے کامیاب زندگی گزارنے کا ایک نسخہ لیکر آئے ہیں یہ ایک کتاب ہے ”The winner’s brain” ( کامیاب لوگوں کا دماغ) جیف براؤن اور مارک فینسکے کی لکھی ہوئی اس کتاب میں کامیابی حاصل کرنے کے پانچ ایسے گر بتائے گئے ہیں جن کا تعلق ہمارے دماغ کیساتھ ہے، وہ لوگ جو زندگی کی دوڑ میں آگے رہتے ہیں، ان کے سوچنے کا کیا انداز ہوتا ہے؟ ہم سب اپنے ذہن کو winner’s brain میں تبدیل کرسکتے ہیں، اپنے دماغ کی کارکردگی میں اضافہ کرسکتے ہیں، بس ہمیں اس سے کام لینا آجائے! ذہن تو سب کے پاس ہوتا ہے لیکن سوچتے بہت کم لوگ ہیں، مسائل پر غور کیجئے ان کا حل ڈھونڈنے کیلئے تواتر سے سوچئے، چیزوں کو یاد رکھنے کی مشق سے ذہن کے یادداشت والے خانے کو مضبوط بنایا جاسکتا ہے۔ کامیاب لوگوں کا دماغ کس طرح سوچتا ہے؟ سب سے پہلی بات اپنی ذات سے باخبری ہے، آپ کیا ہیں؟ کس حیثیت کے مالک ہیں؟ سب سے پہلے اپنے آپ کو پہچاننا بہت ضروری ہے، اپنی ذات سے مکمل تعارف ہونا چاہئے۔ یہ باخبری آپ کے تعلقات، آپ کی جاب یعنی آپ جس شعبے سے منسلک ہیں میں بہت فائدہ مند ثابت ہوتی ہے دراصل اپنے آپ کو پہچاننا ایک مہارت ہے۔ آپ اسے سیکھنے کی کوشش کیجئے، کامیاب لوگوں کے دماغ میں آگے بڑھنے کا جذبہ ہوتا ہے یہ بڑی جرأت اور بہادری کیساتھ اپنے سامنے موجود مسائل کو حل کرنے کے جذبے سے سرشار ہوتے ہیں جب باہر سے کوئی مدد نہ بھی مل رہی ہو تو اس جذبے کیساتھ ہر قسم کی رکاوٹ کو عبور کیا جاسکتا ہے۔ کامیاب ذہن کی تیسری خوبی اس کی توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت ہے، آج کے ہنگامی دور میں ای میل آرہی ہیں، فون کالز بج رہی ہیں، سیل فون پر پیغامات موصول ہو رہے ہیں، یوں کہئے آپ کے دماغ کو بہت سی ضروری اور غیرضروری اشیاء اپنی طرف متوجہ کررہی ہیں اور یہ سب کچھ ایک تسلسل کیساتھ ہو رہا ہے ان سے ذہن اُلجھ رہا ہے بھٹک رہا ہے لیکن اس سب کچھ کے باوجود کامیاب ذہن اپنے کام اپنے مقصد پر توجہ مرکوز کرنا جانتا ہے، یہ اپنے مقصد اپنی سرگرمیوں پر مسلسل نظر رکھتا ہے۔ اس قسم کے دماغ کی چوتھی خوبی آپ کے جذبات میں توازن برقرار رکھنا ہے، جذبات کو عام طور پر منفی معنوں میں لیا جاتا ہے اور یہ کہا جاتا ہے کہ ان سے بچنا چاہئے یعنی جذباتی ہونا ایک طرح کی کمزوری ہے، یہ پورا سچ نہیں ہے، اگر جذبات میں توازن ہو تو اس قسم کا متوازن جذباتی ردعمل کامیابی حاصل کرنے کا ایک مفید ذریعہ ہے جس کا ہمارے کئے گئے فیصلوں پر بڑا مثبت اثر ہوتا ہے جب جذبات میں توازن ہو تو آپ کا یہ جذبہ بڑے بڑے کارنامے سرانجام دینے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ دنیا کی معلوم تاریخ میں بڑے بڑے کام عقل ودل کی یکجائی سے ہی مکمل کئے گئے ہیں۔
لوگوں میں عام طور پر ایک غلط فہمی پائی جاتی ہے کہ ماضی کی ناکامیاں ایک ناکام مستقبل کی نمائندگی کرتی ہیں یعنی اگر آپ ماضی میں ناکام ہوئے ہیں تو پھر مستقبل میں بھی ناکام ہونا ہے لیکن کامیاب لوگوں کا دماغ ناکامی کی وجوہات کو تلاش کرتا ہے اپنی اصلاح کرتا ہے اور ایسے لوگ ایک مرتبہ پھر کھڑ ے ہو جاتے ہیں، ان کے دوبارہ اُٹھنے کا عمل ان پر پہلے کی گئی غلطیوں کے حوالے سے نت نئے در وا کرتا ہے، یہ پہلے کی گئی غلطیوں کو دہرانے کی غلطی نہیں کرتے اس لئے کامیاب ہوجاتے ہیں، کامیاب لوگوں کی ایک خوبی یہ بھی ہے کہ وہ اس بات سے باخبر ہوتے ہیں کہ ذہن وقت کیساتھ ساتھ تبدیل ہوتا رہتا ہے۔ یہ جس طرح اسے استعمال کرتے ہیں وہ وہی کچھ اپناتا چلا جاتا ہے اور ہر قسم کے ماحول کو سمجھنے اور اس میں ڈھل جانے کی صلاحیت ذہن کے کسی ایک حصے تک محدود نہیں ہے، سوچ، روئیے یا جذبات کی تبدیلی کیساتھ ساتھ ذہن نئی صورتحال کو اپناتا چلا جاتا ہے، کامیاب لوگ اپنے دماغ کا بڑا خیال رکھتے ہیں، مناسب خوراک کیساتھ ساتھ اسے مکمل نیند مہیا کرتے ہیں۔ تازہ ہوا میں ورزش کرکے اس کی صحت کا خیال رکھتے ہیں، جسم کے دوسرے اعضاء کی طرح آپ جس طرح اپنے دماغ کو تربیت دیں گے یہ اسی طرح کام کرے گا، ایک تھکا ہوا ذہن جس کو آپ مکمل نیند بھی نہیں دیتے کبھی بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرسکتا، جب آپ اس کا خیال رکھتے ہیں تو پھر آپ winner’s brain کے سفر پر روانہ ہوجاتے ہیں اور آپ پر کامیابیوں کے دروازے کھلتے چلے جاتے ہیں۔

مزید پڑھیں:  اک نظر ادھربھی