ویب ڈیسک (جنوبی وزیرستان): جنوبی وزیرستان میں محکمہ جنگلات کے افسران کٹائی مافیا اور مقتدر حلقوں کے سامنے بے بس ہیں، برمل، شکئی اور دیگرعلاقوں میں جنگلات کی بے دریغ کٹائی جاری ہیں۔ چلغوزہ، دیار اور دیگر قیمتی لکڑیاں افغانستان سمگل کی جارہی ہیں۔
مقامی ذرائع کے مطابق روزانہ کے حساب سے درجنوں ٹرک افغانستان جارہے ہیں، وانا سے انگور اڈہ تک جگہ جگہ لکڑیوں کے ٹال لگے ہوئے ہیں، محکمہ جنگلات کی جانب سے جنگلات کی کٹائی اور سمگلنگ روکنے میں ناکامی کا اعتراف کیا۔ ڈسٹرکٹ رینج آفیسر محمد یعقوب کا کہنا تھا کہ جنگلات کٹائی مافیا اور قبائل کے سامنے ہم بے بس ہیں،وانا سے انگوراڈہ تک ہماری رٹ موجود نہیں ہیں۔
جس کے نتیجے میں ساری صورتحال سے اعلیٰ حکام کو آگاہ کرچکے ہیں،ہمارے پاس وسائل نہیں، مشتعل قبائل سے ہماری جان کو خطرہ ہے، جنگلات کی کٹائی روکنے کیلئے سیکیورٹی فورسز، پولیس اور انتظامیہ کا تعاون درکار ہے، درختوں کی کٹائی یوں جاری رہی تو وزیرستان کی قدرتی خوبصورتی ماند پڑ جائے گی، پولیس ذرائع کے مطابق مختلف چیک پوسٹوں پر لکڑیوں سے بھری ٹرک ڈارئیوروں سے رشوت لیتے ہیں۔