bannu 4

بنوں :جانی خیل میں20 سال بعد پہلی بار ضلع بھر کے آفسران کےساتھ کھلی کچہری

ویب ڈیسک (بنوں ): بنوں جانی خیل میں 20 سال بعدڈویژنل اور ضلع بھر کے آفسران کے سامنے کھلی کچہری میں علاقائی عمائدین اور نوجوانوں نے مسائل کے ڈھیر لگا دیئے کھلی کچہری میں صوبائی وزیر ملک شاہ محمد خان،کمشنر بنوں ڈویژن، ڈپٹی کمشنر بنوں و تمام محکموں کے سربراہان اور جانی خیل قوم کے مشران و عوام کثیر تعداد میں شریک ہوئے۔

بنوں کے دور آ فتادہ علاقہ جانی خیل پر قسمت کی دیوی مہربان ہو گئی ڈویژنل،ضلعی آفسران اور صوبائی وزیر محروم قبائل کی فریاد سننے کیلئے کھلی کچہری میں عوام کے درمیان بیٹھ گئے قبائل نے اپنے مسائل و مشکلات بیان کیں کہ جانی خیل میں سکول اور ہسپتال ویران پڑے ہیں، مواصلات کا نظام درہم برہم ہے علاقہ میں منشیات کے کاروبار کے خاتمے کیلئے انتظامیہ سے اقدامات اُٹھانے کا بھی مطالبہ کیا۔

مزید پڑھیں:  لوئر دیر، شفیع نامی قیدی کی جیل میں خودکشی

کھلی کچہری کے شرکاء نے آفسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہ ایک طرف احساس کفالت میں ہمارے جانی خیل کو نظر انداز کیا گیا تو دوسری طرف دیئے گئے خواتین کی شناختی کارڈ ز کو استعمال کرتے ہوئے اس پر درجنوں غیر قانونی سیمیں ایکٹیویٹ کی گئیں یہ کس نے کیں اور کیوں کی لہذا تحقیقات کی جائیں۔

جانی خیل میں سال 2009 میں امن کے نام پر آپریشن کیا گیا یہاں کے قبائل نے انتظامیہ کا ساتھ دیتے ہوئے بھر پور تعاون کیا اور بھاری نقصان قبول کیا آپریشن کے بعد نقصانات کا آزالہ نہیں کیا گیا لہذا معاوضہ دیا جائے۔

مزید پڑھیں:  دیر لوئر، مہنگی اور کم وزن روٹی کی فروخت پر گرفتاریاں اور جرمانے

صوبائی وزیرٹرانسپورٹ ملک شاہ محمد خان نے کہا کہ میں صوبائی حکومت کا نمائندہ آپ لوگوں کے مطالبات تسلیم کرتا ہوں وزیر اعظم عمران خان کا وژن ضم اضلاع کو ترقی کی راہ پر لانا ہے جنہیں ہر صورت میں پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے۔

جانی خیل میں تعمیر و ترقی کو کھلی کچہری کے شرکاء نے امن سے مشروط کر دیا ہے جہاں امن ہو گا وہاں خوشحالی اور ترقی آ ئے گی۔