پی ٹی آئی پختونخوا میں اختلافات

اراکین اسمبلی کی گرفتاریاں، پی ٹی آئی پختونخوا میں اختلافات کم ہونے لگے

ویب ڈیسک: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس سے اراکین اسمبلی کی گرفتاریاں ہونے کے بعد پی ٹی آئی پختونخوا میں اختلافات میں کمی آنے لگی ہے۔
گرفتاریوں کے بعد سابق صوبائی وزیر شکیل خان اور جنید اکبر سمیت ناراض رہنما بھی وزیراعلیٰ سردار علی امین گنڈاپور کے ساتھ ایک پیج پر آگئے۔
ذرائع نے بتایا کہ شکیل خان نے اسمبلی اجلاس میں صوبائی حکومت کو نشانے پر رکھنا تھا تاہم وفاق میں اراکین اسمبلی کی گرفتاریوں کے بعد شکیل خان نے صوبائی حکومت کے خلاف بیان بازی سے کنارہ کشی اختیار کی۔
پارٹی ذرائع کے مطابق ایم این اے جنید اکبر نے بھی صوبائی حکومت کے خلاف جلسے کرنے کا پلان ترتیب دیا تھا تاہم موجودہ صورتحال کے پیش نظر ایم این اے جنید اکبر نے بھی اپنا فیصلہ مؤخر کیا۔
رکن قومی اسمبلی جنید اکبر نے کہا کہ پی ٹی آئی کو مسلسل نشانہ بنایا جا رہا ہے اور موجودہ حالات میں علی امین گنڈاپور سمیت پارٹی قیادت کےساتھ کھڑے ہیں۔ اس موقع پر شکیل خان نے بھی کہا کہ اسمبلی میں اس وقت صوبائی حکومت کےخلاف اظہارخیال نہیں کروں گا۔
یاد رہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس سے اراکین اسمبلی کی گرفتاریاں ہونے کے بعد پی ٹی آئی پختونخوا میں اختلافات میں کمی آنے لگی ہے۔

مزید پڑھیں:  لوئردیر میں فیلڈر گاڑی حادثے کا شکار ،بچہ ،نوجوان زخمی