870184 480063 10 akhbar

سینیٹ انتخابات صدارتی ریفرنس: سپریم کورٹ نے ایک فیصلے میں قرار دیا آئین کی تشریح کا اختیار ہمیں حاصل ہے، اٹارنی جنرل

ویب ڈیسک : سپریم کورٹ میں سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ پیپرز کے زریعے کرانے سے متعلق صدارتی ریفرنس پر سماعت جاری

چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بنچ سماعت کر رہا ہے

اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ میں دلائل کا آغاز جسٹس یحییٰ آفریدی کے سوالات سے کرنا چاہتا ہوں،یہ سوال کیا گیا سینیٹ کا معاملہ پارلیمنٹ میں کیوں نہیں بھیجا گیا،وفاق نے رائے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا،اگر آئین میں تشریح درکار تو پارلیمنٹ سے رجوع کیا جاتا ہے،حکومت کا مقدمہ یہ ہے کہ آرٹیکل 226 کی تشریح کی جائے،آئین کی تشریح کا فورم پارلیمنٹ نہیں بلکہ سپریم کورٹ ہے.

مزید پڑھیں:  کسی ادارے کے سربراہ کی ایکسٹینشن قابل قبول نہیں،پی ٹی آئی

جسٹس اعجاز الاحسن نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ پارلیمنٹ قانون بناتا ہے سپریم کورٹ تشریح کرتی ہے،سوال یہ بھی ہے ہم تشریح کیسے کریں جس پر اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے ایک فیصلے میں قرار دیا آئین کی تشریح کا اختیار ہمیں حاصل ہے،یہی میرے دلائل کا نچوڑ ہے، 23 سال پہلے سپریم کورٹ نے ایک فیصلے میں قرار دیا سیاسی اور غیر سیاسی سوالات کے درمیان تفریق کیے بغیر فیصلے کیے جائیں.

مزید پڑھیں:  پشاور، سوشل میڈیا پر منفی مواد کی تشہیر، مشعال اعظم ایڈووکیٹ 20 اپریل کو طلب