nabjj

نیب کی انسداد بدعنوانی کی جامع حکمت عملی کے شاندار نتائج سامنے آرہے ہیں، چیئرمین نیب

ویب ڈیسک (اسلام آباد): چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب کی انسداد بدعنوانی کی جامع حکمت عملی کے شاندار نتائج سامنے آ رہے ہیں، نیب نے طالب علموں اور نوجوانوں میں بدعنوانی کے خلاف آگاہی پیدا کرنے کیلئے یونیورسٹی اور کالجز کی سطح پر گذشتہ تین سال کے دوران 55 ہزار کردار سازی کی انجمنیں قائم کی ہیں، چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ کرپشن تمام برائیوں کی جڑ ہے، نیب نے بدعنوانی کے خاتمہ اور بدعنوان عناصر سے لوٹی گئی رقم ریکور کرنے کیلئے انسداد بدعنوانی کی جامع حکمت عملی اختیار کی ہے جس کے شاندار نتائج آئے ہیں۔ نیب کے تمام افسران بھرپور عزم کے ساتھ بدعنوانی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے پرعزم ہیں، وہ انسداد بدعنوانی کے خلاف جنگ کو قومی فرض سمجھ کر ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب بدعنوانی، منی لانڈرنگ، بڑے پیمانے پرعوام سے دھوکہ دہی سے لوٹ مار، بینک نادہندگی، اختیارات کے تجاوز اور سرکاری فنڈز کی خوردبرد پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ نیب کی تین سال کی رپورٹ کے مطابق بدعنوان عناصر سے لوٹے گئے 487ارب روپے ریکوری کرنا نیب کی سب سے بڑی کامیابی ہے۔ 2017 نیب کی اصلاحات کا سال تھا، نیب کے تمام اداروں، آپریشنز، پراسیکیوشن، ہیومن ریسرچ مینجمنٹ، ٹریننگ اینڈ ریسرچ، آگاہی و تدارک کا تفصیلی جائزہ لے کر فعال بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائریز، انویسٹی گیشنز اور احتساب عدالتوں میں ریفرنسز دائر کرنے کیلئے 10 ماہ کا عرصہ مقرر کیا ہے تاکہ مقدمات کو تیزی سے نمٹایا جائے جبکہ انکوائریز اور انویسٹی گیشنز کی تحقیقات میں بہتری کیلئے سینئر سپروائزری افسران کی اجتماعی دانش سے فائدہ اٹھانے کیلئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا نظام وضع کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب سارک ممالک کیلئے رول ماڈل کی حیثیت رکھتا ہے۔ نیب سارک اینٹی کرپشن فورم کا پہلا چیئرمین ہے تا کہ بہترین طریقہ کار پر عمل کرتے ہوئے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے مربوط کوششیں کی جائیں۔ نیب نے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے چین کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے ہیں۔

مزید پڑھیں:  آرمی چیف سے سعودی وزیر دفاع کی ملاقات، تعاون بڑھانے پر غور
مزید پڑھیں:  مریم نواز کے سکواڈ کی گاڑی کی ٹکرسے نوجوان جاں بحق

انہوں نے مزید کہا کہ نیب نے طالب علموں اور نوجوانوں میں بدعنوانی کے خلاف آگاہی پیدا کرنے کیلئے یونیورسٹی اور کالجز کی سطح پر گذشتہ تین سال کے دوران 55 ہزار کردار سازی کی انجمنیں قائم کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے سرکاری محکموں میں خدمات کے نظام میں بہتری اور عوامی مسائل کے حل کیلئے متعلقہ اداروں کی مشاورت سے ان کی خامیوں کی نشاندہی کرنے کیلئے ملک بھر میں پریوینشن کمیٹیاں تشکیل دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے احتساب عدالتوں میں دائر بدعنوانی کے 1230 ریفرنسز کی جلد سماعت کی درخواست کی ہے، اس کی مالیت 947 ارب روپے بنتی ہے جو بدعنوان عناصر سے وصول کرکے قومی خزانہ میں جمع کرائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی کا خاتمہ نیب کی اولین ترجیح ہے، نیب بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے تمام وسائل بروئے کار لا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان ، عالمی اقتصادی فورم، پلڈاٹ اور مشال پاکستان جیسے معتبر اداروں نے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے نیب کی کوششوں کی تعریف کی ہے۔