سرکاری ملازمتوں بارے اہم فیصلے

رسم پوری کرنے میں کیا حرج ہے

ینیٹ انتخابات ویڈیو اسکینڈل میں ویڈیو میں نظر آنے والے اراکین اسمبلی کو نوٹس،سانپ کے گزرنے کے بعد لکیر پیٹنے کے مترادف ہے۔ وہ بآسانی یہ مؤقف اختیار کر سکتے ہیں کہ اراکین اسمبلی نے اپنی رائے کا آزادانہ استعمال کر کے ان کوووٹ دے کر کامیاب بنایا، اگر پوچھنا ہے تو پھر اراکین اسمبلی سے سوال کیا جائے۔ اراکین اسمبلی اس سوال کا جواب نفی میں دیں گے کہ انہوں نے کسی لالچ میں ووٹ دیا، رقم کی وصولی کی مبینہ ویڈیو ویسے بھی مشکوک ہے اور اس سے ثابت نہیں ہوتا کہ یہ لین دین سینیٹ کے انتخابات ہی کی تھی۔ بہرحال رسم پوری ہو جائے گی، کرنے کا کام البتہ یہ ہے کہ آئندہ کیلئے اس کے تدارک کیلئے ٹھوس طریقہ کار وضع کیا جائے۔
اس فیصلے کا اطلاق کے پی میں بھی کیا جائے
سندھ ہائی کورٹ کایہ فیصلہ بڑا دلچسپ اور عوام کیلئے طمانیت کا باعث ہے کہ جس علاقے میں کتے کے کاٹنے کاواقعہ پیش آئے گا، اس علاقے کا ایم پی اے معطل ہوگا، سندھ ہائی کورٹ سکھر بنچ کے ڈبل بنچ نے سندھ میں کتے کے کاٹنے کے بڑھتے ہوئے واقعات کیخلاف داخل آئینی پٹیشن کی سماعت کے دوران عدالت عالیہ نے سندھ بھر سے بلدیہ ،ریونیو اور پولیس افسران کی جانب سے پیش کردہ رپورٹس پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اور ریمارکس دیئے کہ میونسپل افسران کتا مار مہم چلانے میں ناکام رہے ہیں ۔اگر اب کوئی واقعہ پیش آیا توسیکریٹری لوکل گورنمنٹ کو ہدایت دیتے ہیں کہ وہ اس میونسپل افسر کی تنخواہ بند کرے اور اسے سرپلس کردے۔ عدالت کے یہ پیش نظر ضرور تھا کہ کتے مار مہم سے عوامی نمائندوں کا براہ راست کوئی تعلق نہیں اور یہ میونسپل افسران کی ذمہ داری ہے لیکن دوسری جانب عدالت نے جس امر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے عوامی نمائندوں کو بھی ذمہ دار گرداننے کی بات کی، اس کیساتھ ساتھ یہ بھی حقیقت ہے کہ عوامی نمائندے جب ہر جگہ دخل درمعقولات کو اپنا حق گردانتے ہیں تو پھر ذمہ داریوں میں بھی ان کو شامل کیا جانا چاہئے۔ کتے کے کاٹے کی ویکسین نہ ملنے کی ذمہ داری کے حوالے سے خیبرپختونخوا میں بھی سخت اقدامات کا حال ہی میں فیصلہ کیا جا چکا ہے سنگین غفلت اور کوتاہی کے معاملات اب اس قدر بگڑ چکے ہیں کہ اب ذمہ دار ماتحت عملے کی بجائے عوامی نمائندوں اور بااختیار افسران کو گردانا جائے اور ان کیخلاف کارروائی ہونی چاہئے۔ خیبر پختونخوا میں بھی سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کی روشنی میں کتے کے کاٹے کے واقعے پر میونسپل افسر کی تنخواہ بند کرنے کا اقدام کیا جائے جب تک لاتوں کے بھوتوں کو باتوں سے سمجھانے کی کوششیں ہوتی رہیں نتیجہ صفر ہی رہے گا۔
رابطے مثبت، ہارس ٹریڈنگ معیوب
حکمران جماعت تحریک انصاف کے بعض اہم رہنماؤں کا سینیٹ انتخابات کے حوالے سے صوبائی اسمبلی میں ایک اپوزیشن جماعت کیساتھ رابطے اور حمایت وتعاون کی درخواست مثبت اور جمہوری روایات کے عین مطابق سیاسی طریقہ ہے، یہ بیل منڈھے چڑھتی ہے یا نہیں اس سے قطع نظر واضح طور پر مدد کے حصول کی سعی اور حمایت وتعاون کا حصول ہی ہارس ٹریڈنگ کی روک تھام اور شکوک وشبہات کے ازالے کا باعث ہوگا۔ سیاسی جماعتوں کے درمیان شدید اختلاف کے باوجود حکومت سازی میں تعاون مرکز اور صوبوں میں علیحدہ علیحدہ قسم کی پالیسیاں رہتی ہیں۔ واضح حکمت عملی جو بھی اختیار کی جائے خواہ وہ اس طرح کے تضادات ہی کیساتھ کیوں نہ ہو، سیاست میں اس کی گنجائش رہتی ہے۔ خفیہ اور گٹھ جوڑ کی سیاست اور ہارس ٹریڈنگ معیوب وناقابل قبول امور ہیں جن کی گنجائش نہیں ہونی چاہئے اور ساری سیاسی جماعتوں کو ملکر اس کی حوصلہ شکنی اور اس سے اجتناب کرنا چاہئے۔
خواتین کیلئے خوش خبری
خیبر پختونخوا حکومت کا پشاور کے پردہ باغ میں خواتین اور مردوں کیلئے علیحدہ علیحدہ پارکس قائم کرنا اور خواتین کو پردہ سمیت علیحدہ کسرت کیلئے اوپن جم کی سہولت دینا شہر کے گھٹن زدہ ماحول میں اُمید کی کرن ہے۔ خوش آئند امر یہ ہے کہ پشاور کے پردہ باغ کو خواتین کیلئے مختص کرتے ہوئے اس کی بحالی کا کام شروع کردیا گیا ہے اورمقامی خواتین کیلئے پارک میں داخلے کا بھی علیحدہ سے انتظام ہوگا۔ پارک میں نہ صرف واکنگ ٹریک ، کافی شاپ اور دیگر تفریحی سہولیات میسر ہوں گی بلکہ خواتین کیلئے اوپن ایئر جم بھی میسر آئے گا جہاں خواتین اور طالبات انتہائی محفوظ مقام میں اپنی صحت سے متعلق بہتر وقت گزار سکیں گی۔ اس خوش آئند منصوبے کو جلد سے جلد پایہ تکمیل تک پہنچانے کے بعد اسے بطریق احسن جاری رکھنے اور سہولیات میں اضافہ کی سعی ہونی چاہئے تاکہ شہری علاقوں کی خواتین کو بطور خاص صحت وتفریح کے آزادانہ ماحول میسر آئے۔توقع کی جانی چاہئے کہ پردہ باغ کی طرز پر حیات آباداور شہر کے دیگر علاقوں میں بھی خواتین کیلئے علیحدہ، محفوظ اور باپردہ ماحول میں تفریح کی سہولیات مہیا کی جائیں گی ۔

مزید پڑھیں:  پاک ایران تجارتی معاہدے اور امریکا