chota box 38 1614 1280x720 1

چھتیس گڑھ میں بھارتی فورسز پر باغیوں کا حملہ

ویب ڈیسک :چھتیس گڑھ میں بھارتی فورسز پر ماؤ باغیوں کا بدترین حملہ ۔ کم از کم 23 اہلکار ہلاک، ہندوستان میں علیحدگی پسند تحریکیں زور پکڑنے لگیں، مودی سرکار کے دباؤ کے باوجود ماؤ نواز باغیوں نے 23 سے زائد فوجیوں کو ہلاک کر دیا، خلفشار اور انتشار کا دوسرا نام مودی سرکار ہے، مودی سرکار جب سے اقتدار میں آئی ہے، ہندوؤں کے علاوہ باقی تمام اقلیتوں اور مظلوم طبقات کی شناخت اور انسانی حقوق پامال ہو رہے ہیں،اس کے رد عمل کے طور پر علیحدگی پسند تنظیموں نے اپنی مسلح کارروائیوں میں اضافہ کر دیا ہے، ہندوستانی ریاست ان تمام تحریکوں کو دبانے میں ناکام رہی ہے.

کرناٹکا، چھتیس گڑھ اور کئی دیگر ریاستوں میں دہشت گرد گروہوں کی پشت پناہی اور سرپرستی کے باوجود بھی بھارتی ریاست نیکسل تحریک آزادی کو کمزور نہیں کر سکی، بھارت ہمیشہ سے اپنے مسائل کا ذمہ ہمسایہ ممالک کو ٹھہراتا آیا ہے، مگر اب دنیا اس کی حقیقت جان چکی ہے،

مزید پڑھیں:  اقوام متحدہ میں رکنیت :امریکا نے فلسطین کی درخواست ویٹو کردی

پلوامہ ڈرامہ ہو یا بھارتی پارلیمنٹ پر حملہ، پٹھان کوٹ ہو یا اُڑی ی، بے بنیاد الزام تراشی بھارت کا وطیرہ رہا ہے ،کسان تحریک کی شدت اور نیکسل باغیوں کی حالیہ کارروائیاں بھارت کے اندر ابلتے ہوئے لاوے کا مظہر ہیں، لہذا بھارت کو اب اپنے اندر کی طرف توجّہ دینا ہو گی تاکہ خطے کے امن و استحکام کو مزید نقصان نہ پہنچے، چھتیس گڑھ میں 3 اپریل کو علیحدگی پسند باغیوں کا سیکورٹی فورسز پر بڑا حملہ، ضلع بیجا پور اور سُکما کی سرحد کے ساتھ واقع ترام کے جنگلات میں ماؤ نواز باغیوں نے ریاستی پولیس کو دہلا اور بھارت کو ہلا کر کر رکھ دیا، اب تک 23 سپاہیوں کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں جب کہ 32 اہلکار زخمی ہوئے، ایک سپاہی تا حال لاپتہ ہے.

تازہ ترین حملہ نیکسلائیٹ گوریلوں کی بڑھتی ہوئی استعداد اور مضبوط عزم کو ظاہر کرتے ہیں،▪️یہ رواں سال کا اب تک کا سب سے بڑا نقصان ہے،اس سے پہلے 23 مارچ کو نارائن پور میں پانچ بھارتی فوجی نیکسلز کے نصب کردہ بارودی مواد کا شکار ہوئے، ماؤ نواز باغی 1967 سے اپنے حقوق اور آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں، یہ مسلح تحریک اس وقت بھارت کی آدھی ریاستوں کے 60 اضلاع میں جاری ہے،ان ریاستوں میں چھتیس گڑھ، کرناٹکا، اوڑیسہ، آندھراپردیش، مہاراشٹرا، جھرکنڈ، بہار، اتر پردیش اور مغربی بنگال شامل ہیں ،چھتیس گڑھ اس جنگ کا مرکز بنا ہوا.

مزید پڑھیں:  غزہ کے الشفا ہسپتال کے سامنے دوسری اجتماعی قبر دریافت

یہ جنگ بھارتی ریاست کے محکوم طبقات اور قبائل پر عشروں سے جاری مظالم اور انصافی کا نتیجہ ہے،اس جنگ میں مودی کے دور حکومت میں نمایاں تیزی دیکھنے میں آئی ہے،اس کے باعث انڈیا میں ہر سال سینکڑوں ہلاکتیں ہوتی ہیں،صرف سن 2000 سے اب تک 1200 سے زیادہ لوگ اس جنگ میں ہلاک ہوئے ہیں جن میں 2700 سے زیادہ بھارتی فوجی شامل ہیں.