p613 319

مشرقیات

حضرت خواجہ حبیب عجمی حضرت خواجہ حسن بصری کے خلیفہ تھے۔ ابتداء میں بہت دولت مند تھے لیکن سودخور تھے۔ ہرروز سود کا تقاضا کرنے جاتے،جب تک وصول نہ کرتے مقروض کو نہ چھوڑتے۔ ایک روز کسی مقروض کے گھر گئے،لیکن وہ گھر پر موجود نہ تھا۔اس کی بیوی نے کہا کہ اس کے پاس قرض ادا کرنے کیلئے رقم موجود نہیں ہے،البتہ بکری ذبح کی تھی،اس کی گردن موجود ہے،جو ہم نے گھر میں پکانی ہے لیکن آپ اس عورت سے بکری کا گوشت زبردستی لے آئے اور گھر پہنچ کر بیوی سے کہا کہ یہ سود میں ملی ہے،اسے پکالو۔ بیوی نے کہا کہ آٹا اور لکڑی بھی ختم ہے اس کا بھی بندوبست کردو۔ آپ دوسرے قرض داروں کے پاس گئے اور یہ چیزیں بھی سود میں لے آئے۔ جب کھانا تیار ہوگیا تو کسی سوالی نے آوازدی کہ بھوکا ہوں، کچھ کھانے کو دو۔ آپ نے اندر ہی سے اس سائل کو جھڑک دیا تو سائل چلاگیا۔ جب آپ کی بیوی نے ہانڈی سے سالن نکالنا چاہا تو دیکھا کہ وہ خون ہی خون ہے،بیوی نے حیران ہو کر شوہر کی طرف دیکھا اور کہا کہ اپنی شرارتوں اور کنجوسی کا نتیجہ دیکھ لو۔ خواجہ حبیب عجمی نے یہ ماجرہ دیکھا تو حیرت زدہ رہ گئے۔ اس واقعہ نے آپ کی زندگی میں انقلاب برپا کر دیا، اسی وقت توبہ کی۔ کچھ عرصہ بعد ایک دن پھر انہیں لڑکوں کے پاس سے گزر ہوا تو انہوں نے آپس میں کہا، خاموش رہو حبیب العابد جاتے ہیں، یہ سن کر آپ رونے لگے اور کہا کہ ”خدایا! یہ سب تیری طرف سے ہے”۔ جب اس طرح عبادت کرتے ایک مدت گزر گئی تو ایک دن بیوی نے شکایت کی کہ ضرورت کیسے پوری کی جائے؟ آپ نے فرمایا کہ اچھا کام پر جاتا ہوں، مزدوری سے جو ملے گا،لے آئوں گا۔چنانچہ آپ دن بھر گھر سے باہر رہ کر عبادت کرتے اور شام کو گھر واپس آجاتے۔ بیوی انہیں خالی ہاتھ دیکھتی تو کہتی کہ یہ کیا معاملہ ہے۔ آپ فرماتے کہ میں کام کر رہا ہوں جس کا کام کر رہا ہوں وہ بڑاسخی ہے۔ کہتا ہے وقت آنے پر خود ہی اُجرت دیدیا کروں گا، فکر نہ کرو، لہٰذا مجھے اس سے مانگتے ہوئے شرم آتی ہے، وہ کہتا ہے ہر دسویں روز مزدوری دیا کروں گا چنانچہ بیوی نے دس دن صبر کیا۔ جب آپ دسویں روز بھی شام کو خالی ہاتھ گھر واپس جانے لگے تو راستے میں آپ کو خیال آیا کہ اب بیوی کو کیا جواب دوں گا۔ اسی خیال میں گھر پہنچے تو عجیب ماجرہ دیکھا عمدہ عمدہ کھانے تیار رکھے ہیں، بیوی آپ کو دیکھتے ہی بول اُٹھی کہ یہ کس نیک بخت کا کام کر رہے ہو، جس نے دن رات کی اُجرت اس قسم کی بھیجی اور تین ہزار درہم نقد بھی بھیجے ہیں اور یہ بھی کہلا بھیجا ہے کہ کام زیادہ محنت سے کرو گے تو اُجرت زیادہ دوں گا۔ یہ دیکھ کر آپ کی آنکھیں اشک بار ہوگئیں، خیال گزرا کہ خدائے پاک نے ایک گنہگار بندے کی دس روز کی عبادت کا یہ صلہ دیا۔ اگر زیادہ حضور قلب سے عبادت کروں تو نہ جانے کیا کچھ دے۔

مزید پڑھیں:  کیا بابے تعینات کرنے سے مسائل حل ہوجائیں گے