.jpeg

انکل سرگم کا کردار تخلیق کرنے والے فاروق قیصر انتقال کرگئے

ویب ڈیسک(لاہور) مشہور افسانوی کردار انکل سرگم کے خالق فاروق قیصر حرکت قلب بند کے باعث انتقال کر گئے ہیں۔

فنکار، ہدایت کار، پتلی باز، مصنف اور صوتی اداکار فاروق قیصر کے نواسے نے ان انتقال کی تصدیق کردی، 13 اکتوبر 1945 کو سیالکوٹ میں پیدا ہونے والے فاروق قیصر نے 1976 میں انکل سرگم کے کردار سے شہرت پائی تھی۔

انہوں نے انکل سرگم کے کردار کے ذریعے معاشرتی مسائل اجاگر کیے، لازوال شخصیت کے حامل فاروق قیصر کی بہترین خدمات اور کاوشوں کا اعتراف کرتے ہوئے حکومت کی جانب سے تمغہ امتیاز اور تمغہ حسن کارکردگی سے نوازا جاچکا ہے۔

علالت کے باعث انکل سرگم کے خالق فاروق قیصر صدارتی ایوارڈ وصول کرنے بھی ویل چیئر پر آئے تھے۔

ہدایت کار، فنکار و صوتی اداکار سن 1976 سے سرکاری ٹی وی سے منسلک تھے جہاں آپ نے بچوں کےلیے کتھ پتلی شو ’کلیاں‘ تیار کیا، جس کے افسانوی کردار انکل سرگم نے فاروق قیصر کو شہرت کی بلندیوں پر پہنچایا، آپ نے مختلف مزاحیہ کتابیں بھی لکھیں۔

یاد رہے کہ فاروق قیصر کے والد سرکاری ملازم تھے جس کے باعث وہ کئی شہروں کا سفر کرچکے ہیں، انہوں نے پشاور سے میٹرک، کوئٹہ سے ایف اے اور لاہور کے نیشنل کالج سے فائن آرٹس میں گریجویشن مکمل کیا جب کہ فائن آرٹس میں ماسٹر کی تعلیم حاصل کرنے رومانیہ چلے گئے اور پھر 1999 میں امریکی ریاست کیلیفورنیا سے ماس کمیونی کیشن میں بھی ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔

فاروق قیصر کے انتقال پر وزیراعظم عمران خان و دیگر سیاسی، سماجی و ادبی شخصیات نے اظہار افسوس کیا۔

وزیراعظم عمران خان نے ٹوئٹ میں کہا کہ فاروق قیصر کے انتقال کی اطلاع پا کر نہایت رنجیدہ ہوں۔ وہ محض اداکار ہی نہ تھے بلکہ سماجی ناانصافیوں اور معاشرتی ایشوز کے حوالے سے بیدارئ شعور کا ایک مستقل وسیلہ تھے۔ میری دعائیں اور ہمدردیاں ان کے اہلِ خانہ کے ساتھ ہیں۔

مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے معروف فنکار فاروق قیصر کے انتقال پر اظہار افسوس کیا انہوں نےکہا ہے کہ فاروق قیصر نے بڑوں کو بڑے بڑے سبق دیے۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور نے معروف فنکار فاروق قیصر کے انتقال پر اظہار افسوس کیا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ فاروق قیصر نے اپنے کرداروں سے سماجی مسائل کو بہترین طریقے سے پیش کیا۔ فنون لطیفہ کے لیے فاروق قیصر کی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکے گا۔

انہوں نے ایک بیٹا اور دو بیٹیاں سوگوار چھوڑے ہیں۔