police 10

انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا نے آج ملک سعد شہید پولیس لائنز پشاور میں پولیس دربار سے خطاب

ویب ڈیسک (پشاور): انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا معظم جاہ انصاری نے آج ملک سعد شہید پولیس لائنز پشاور میں پولیس دربار سے خطاب کیا، ملک سعد شہید پولیس لائنز پہنچنے پرسی سی پی او پشاور اور دیگر اعلی پولیس حکام نے آئی جی پی کا پر تپا ک استقبال کیا، پولیس کے چاق وچوبند دستے نے آئی جی پی کو سلامی پیش کی، آئی جی پی نے یادگار شہداء پر حاضری دی، پھول چڑھائے اور شہداء پولیس کے بلند درجات کے لیے دعا مانگی۔

پولیس دربار کے موقع پر سی سی پی او پشاور عباس احسن، ایس ایس پی ٹریفک عباس مجید مروت، ایس ایس پی آپریشنز یاسر آفریدی، کمانڈنٹ کیمپس محمد حسین، ڈی پی خیبر وسیم ریاض، تمام ڈویڑنل ایس پیز، اے ایس پیز، ایس ایچ اوز، ٹریفک عملہ ، ایلیٹ فورس ،سٹی پٹرولنگ فورس، سابقہ لیویز اور خاصہ دار اور دیگر پولیس افسروں و جوانوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

پولیس دربار سے خطاب کرتے ہوئے آئی جی پی خیبر پختونخوا معظم جاہ انصاری نے کہا کہ خیبرپختونخوا پولیس اور پشاور پولیس کی تاریخ شہادتوں، قربانیوں اور کارناموں سے بھری پڑی ہے اور کہا کہ یہ واحد پولیس فورس ہے جہاں ایڈیشنل آئی جی سے لیکر کانسٹیبل تک سب نے بیش بہا قربانیاں پیش کیں، انہوں نے کہا کہ یہ لازوال قربانیاں رہتی دنیا تک یاد رکھی جائیں گی اور کہا کہ پورا ملک پولیس شہداء کی قربانیوں کی معترف ہے، آئی جی پی نے کہا کہ شہداء کے خاندانوں کی فلاح وبہبود اور اور ان کی دیکھ بھال ہمارا فرض ہے۔ آئی جی پی نے کہا کہ شہداء پیکج کے حصول میں اگر کسی کو کوئی مسئلہ ہے تو میں آج اعلی پولیس حکام کو ہدایت کرتا ہوں کہ شہداء کے ورثاء کے مسائل کو فی الفور حل کرکے ان کو ان کا حق جلد از جلد ادا کیا جائے، آئی جی پی نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ مادر وطن کی خدمت اور دفاع کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں:  گندھارا یونیورسٹی کے 8 ویں کانووکیشن کا انعقاد، طلبہ میں گولڈ میڈلز بھی تقسیم

آئی جی پی نے کہا کہ آج دربار کا مقصد آپ کے مسائل سننا اور تمام جائز مطالبات کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرکے آپ کو ریلیف دینا ہے تا کہ آپ پیشہ ورانہ ذمہ دار یاں پوری توجہ اور تندہی سے نبھائیں، آئی جی پی نے کہا کہ ٹیم لیڈر ہونے کے ناطے میرا رشتہ آپ سے بڑے بھائی اور باپ کا ہے، اور کہا کہ میں آپ کے پیشہ ورانہ امور انصاف اور میرٹ کی بنیاد پرنمٹاﺅں گا اور حق دار کو اس کا حق دلاوں گا۔

آئی جی پی نے کہا کہ میری ترجیح ہوگی کہ میں پولیس فورس کی اصلاح کرکے اس کو پوری دنیا میں مثالی فورس کے طور پر روشناس کراﺅں، انہوں نے مزید کہا کہ پولیس فورس میں وہ لوگ جو ناقابل اصلاح ہوں ان کی کوئی گنجائش نہیں، آئی جی پی نے کہا کہ ہم نے ہر سطح پر انصاف کا بول بالا کرنا ہے اور اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ انصاف بروقت اور بلاامتیاز سب کو ملے۔

آئی جی پی نے پو لیس فورس کو ہدایت کی کہ دیانت، خدمت، عزت اور محنت کے زریں اصولوں کو اپنے لئے مشعل راہ بنا تے ہوئے اپنی پیشہ ورانہ فرائض کی ادائیگی میں عوام کو عزت کے ساتھ بلا امتیاز انصاف کی بروقت فراہمی اور خدمات عوام کی دہلیز پر بہم پہنچانے میں دن رات کوشاں رہیں تاکہ عوامی مسائل کا ازالہ کرکے پولیس اور عوام کے درمیان قریبی روابط اور اعتماد کے رشتے کو استوار کر کے عوامی پولیسنگ کو فروغ دیا جائے اور صوبے میں ترقی اور خوشحالی کی منزل کو حاصل کیا جا سکے، آئی جی پی نے کہا کہ ہم عوام کی جان ومال کی حفاظت اور بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ اورامن و امان کے قیام کے ساتھ ساتھ صوبے کی اچھی روایات کے تحفظ کے بھی امین ہیں، آئی جی پی نے عوام کے ساتھ عزت سے پیش آنے کو پولیس کا سب سے بڑا سرمایہ قرار دیتے ہوئے ایس ایچ او اور محرروں پرزوردیا کہ وہ پولیس یونیفارم کا لاج رکھیں اور عوام بالخصوص غریب عوام کی خدمت کو اپنا مشن بناکر ان کو عزت دیں، آئی جی پی نے کہا کہ آج لوگ خیبر پختونخوا پولیس کو بہترین پولیس قرار دے رہے ہیں اور ساری دنیا کے لیے رول ماڈل بن چکی ہے۔

مزید پڑھیں:  پشاور، مزید 7041 غیر قانونی مقیم افغانی لوٹ گئے، تعداد 5 لاکھ سے متجاوز

آئی جی پی نے کہا کے سابقہ لیویز اور خاصہ داروں کے ترقی اور سنیارٹی کے مسائل بہت جلد حل کر لیے جائیں گے اور کہا کہ ٹیم کمانڈر ہونے کے ناطے پوری فورس، بشمول ضم شدہ اضلاع ،کو منظم اور متحد ٹیم کے طور پر آگے لے کے جاونگا اور یقین دلایا کہ میرا کردار بڑے بھائی اور باپ کا ہوگا۔

آئی جی پی نے کہا کہ فورس کے سربراہ کی حیثیت سے انہیں فورس کے اہلکاروں کو درپیش مسائل و مشکلات کا پورا پورا ادراک ہےاور اُن کے تمام مسائل کو حل کرنے کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اُٹھائے جائیں گے، اس موقع پر آئی جی پی نے پولیس اہلکاروں کے مسائل انتہائی توجہ اور صبر و تحمل سے سنے اور ان کے حل کے لیے موقع پر احکامات جاری کیے۔