11111 6

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کی صدارت میں این سی اوسی کا اجلاس

ویب ڈیسک (اسلام آباد): وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کی صدارت میں این سی اوسی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں کورونا سے متعلق ایس او پیز کی خلاف ورزیوں پر شدید تشویش کا اظہار، یہ خلاف ورزیاں ریسٹورنٹ، ان ڈور جیمنیزیم، شادی ھال، ٹرانسپورٹ، مارکیٹس، سیاحت اور دیگر سیکٹرز میں دیکھی گئیں، ایس او پیز پر عملدرآمد نہ ہونے کی صورت میں سخت پابندیوں کا فیصلہ لیا جا سکتا ہے۔

تمام چیف سیکرٹریز پر مشتمل این سی او سی کا خصوصی اجلاس بلا لیا گیا جس میں ایس او پیز کی خلاف ورزیوں کا جائزہ لیا جائے گا، اس سلسلے میں ایس او پیز کے نفاز کا ایک سخت میکانزم اور تمام اکائیوں میں ویکسینیشن کے عمل کو تیز کرنے کے اقدامات کا بھی جائزہ لیا جائے گا، ویکسینیشن کے تصدیقی پورٹل کا اجراء کر دیا گیا ہے، اس پورٹل کا مقصد تصدیقی عمل کو ان جگہوں پر ممکن بنانا ہے جہاں داخلے کے لئے ویکسینیشن لازمی ہے، تمام ویکسینیٹنگ سٹاف اور عوام سے اپیل کی جاتی ہے کہ ویکسین لگواتے وقت اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کا ویکسینیشن ریکارڈ نیشنل ایمیونائزیشن مینیجمنٹ سسٹم (NIMS) میں درج کر دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:  امریکہ کی جانب سے اسرائیلی فوجی یونٹ پر پابندی کا فیصلہ

این سی او سی نے تمام اکائیوں کی مشاورت سے کوویڈ ویکسین مراکز کے ان مقامات کی تعداد میں اضافہ کیا ہے جہاں موڈرنا ویکسین لگائی جائے گی، کل 59 مراکز میں سے پنجاب میں 15، سندھ میں 10، کے پی کے میں 14، بلوچستان میں 4، آئی سی ٹی اور اے جے کے میں 5 5 اور جی بی کے 6 مقامات شامل ہیں۔

مزید پڑھیں:  نیا قرض ،آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

3000 افغانی طلباء کی آمد کا سلسلہ شروع، یہ طلباء پاکستان کے مختلف تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں، طلباء کی آمد پر کورونا ٹیسٹنگ کے موثر انتظامات کیئے گئے ہیں، مثبت کیسز والے طلباء کو واپس بھیجا جائے گا، جبکہ باقی طلباء کو 10 دن کے لئے لازمی قرنطینہ میں رکھا جائے گا، اس قرنطینہ کے اختتام پہ طلباء کو ویکسین لگانے کے عمل سے گزارا جائے گا۔