eid ul adha1

پاکستان میں آج عیدالاضحی مذہبی جوش وجذبےسےمنائی جارہی ہے

ویب ڈیسک (اسلام آباد)پاکستان بھر میں مسلمان آج عیدالاضحی مذہبی عقیدت و احترام سےمنا رہے ہیں۔

کراچی، اسلام آباد، پشاور اور کوئٹہ سمیت ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں مساجد، عیدگاہوں اور کھلے میدانوں میں نماز عید کے اجتماعات میں امت مسلمہ، مقبوضہ کشمیر، ملک کی سلامتی، ترقی و خوشحالی اور کورونا وبا کے خاتمے کےلئے خصوصی دعائیں مانگی گئیں۔ جس کے بعد شہر شہر، گاؤں گاؤں سنت ابراہیمی پر عمل کرتے ہوئے جانوروں کی قربانی کی جارہی ہے۔

مختلف شہروں میں قائم مویشی منڈیوں میں اب بھی کئی بیوپار اپنے جانوروں کے لئے خریداروں کے انتظار میں ہیں۔ملک بھر میں شہری نماز عید کے بعد اپنے مرحومین کی قبروں پر فاتحہ خوانی کے لئے بھی جارہے ہیں۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے عیدالاضحی پر عالم اسلام کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا ہے کہ قوم کورونا کے عالمی امتحان میں سرخرو ہونے کے لیے ثابت قدمی کا مظاہرہ کرے، عوام احتیاطی تدابیر پر عمل کریں، ماسک پہنیں، ہاتھ دھوئیں، سماجی فاصلہ رکھیں۔

مزید پڑھیں:  بلوچستان کی 14رکنی کابینہ نے حلف اٹھا لیا

عید الاضحی کے موقع پر پیغام میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ قربانی کا جذبہ عالمگیر حیثیت کا حامل ہے، دنیا میں کوئی قوم اس وقت تک ترقی نہیں کرسکتی جب تک اس میں ایثار اور قربانی کا جذبہ موجود نہ ہو،قربانی صرف جانور کے ذبح کرنے کا نام نہیں ہے بلکہ اس کا مقصد انسان کا اپنی خواہشات کو اعلیٰ مقاصد کے حصول کے لئے قربان کرنا ہے۔

مسلم لیگ نون کے صدر محمد شہباز شریف نے عالم اسلام کو حج اور عیدالاضحٰی کی مبارک دی اور کہاہے کہ حج اس بار بھی کورونا وبا کے مصائب میں آیا ہے، اللّٰہ تعالی اس موذی مرض سے دنیا کونجات دے۔

مزید پڑھیں:  دہشتگردوں سے کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے،وفاقی وزیر قانون

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان سمیت پوری امتِ مسلمہ کو دل کی گہرائیوں سے عیدالاضحیٰ کی مبارکباد پیش کی ہے۔عید کی مناسبت سے جاری کردہ اپنے پیغام میں پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ عیدالاضحیٰ، اللّٰہ تعالیٰ کی رضا کے سامنے غیر مشروط طور سر بسجود ہونے اور اس پر کامل یقین رکھنے کی یاد دلاتی ہے، اور اپنی ذات کو بالائے طاق رکھ کر ایک عظیم مقصد کی خاطر قربانی دینے کا درس ہے۔

مختلف حکومتی شخصیات کی جانب سے بھی دیے جانے والے پیغامات میں عوام الناس سے کہا گیا کہ وہ انفرادی قربانی کرنے کے بجائے اجتماعی قربانی کرنے کو ترجیح دیں۔