Meeting with Chamber of Commerce

وزیر اعظم کی چیمبرز آف کامرس کے صدور سے ملاقات

ویب ڈیسک (اسلام آباد)وزیرِ اعظم عمران خان سے ملک کے بڑے چیمبرز آف کامرس کے صدور نے ملاقات کی۔

پاکستان کے تمام بڑے چیمبرز آف کامرس کا حکومت کی کاروبار دوست پالیسیوں اور Ease of doing Business کیلئے اٹھائے گئے اقدامات پر مکمل اعتماد کا اظہار اور حکومت و کاروباری برادری کا مشاورت سے ٹیکس ریونیو بڑھانے کی حکمتِ عملی مرتب کرنے پر اتفاق ہوا۔

ملاقات وزارتِ کامرس کی طرف سے شروع کیے گئے حکومت اور کاروباری برادری کے مابین تجاویز کے تبادلے اور حکومتی پالیسیوں پر آگاہی بڑھانے کے سلسلے کی کڑی ہے۔

ملاقات میں فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر کے ساتھ ساتھ کراچی، لاہور، سرحد، کوئٹہ، گجرانوالہ، سیالکوٹ، فیصل آباد، گجرات، ملتان، سرگودھا، گوادر، اسلام آباد اور راوالپنڈی کے چیمبرز کے صدور اور نائب صدور نے شرکت کی۔

وفاقی وزراء حماد اظہر، مخدوم خسرو بختیار، مشیرِ برائے کامرس و سرمایہ کاری عبدالرزاق داؤد، معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گِل، گورنر سٹیٹ بنک ڈاکٹر رضا باقر کے علاوہ متعلقہ حکام بھی اجلاس میں شریک. وزیرِ خزانہ شوکت فیاض ترین کی وڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔

اجلاس میں شرکاء نے وزیرِ اعظم اور انکی معاشی ٹیم کو کرونا وباء کے باوجود ملک میں کامیاب معاشی پالیسیوں کی بدولت تقریباً 4 فی صد جی ڈی پی گروتھ، بڑی پیمانے کی پیداوار میں (large scale manufacturing ) میں 15 فی صد تک کے اضافے، بر آمدی صنعت کیلئے سہولیات اور رکاوٹوں کے تدارک، سٹیٹ بنک کے درمیانے اور چھوٹے پیمانے کی صنعت کیلئے مراعات (جس میں Machinery Loans شامل ہیں) اور کاروباری برادری کو ازبکستان کی تجارتی استعداد سے مستفید ہونے کیلئے ان کو ہمراہ رکھنے پر خراجِ تحسین پیش کیا اسکے علاوہ ٹیکس ریونیو اور برآمدات و بیرونِ ملک سے ترسیلاتِ زر میں اضافے پر وزیرِ اعظم کو مبارکباد پیش کی۔

مزید پڑھیں:  بجلی 5 روپے فی یونٹ مہنگی کرنے کی تیاریاں، درخواست دائر

علاوہ ازیں شرکاء نے حکومت کو پہلی دفعہ کاروباری برادری کے مسائل کے حل کیلئے ان کی تجاویز براہِ راست سننے کے اس اقدام کو بھی سراہا اور ماضی میں اس طرح کے کسی اقدام کی موجودگی نہ ہونے کی وجہ سے حکومت و کاروباری برادری کے مابین موجود خلیج سے ملک میں کاروبار کی راہ میں حائل رکاوٹوں کا بھی ذکر کیا۔

مزید شرکاء نے اجلاس میں اس بات کا بھی اظہار کیا کہ کاروباری برادری ٹیکس دینے کیلئے تیار ہے اور ٹیکس نظام میں اصلاحات کیلئے حکومت کے ساتھ مل کر کام کرے گی۔

مزید پڑھیں:  سپریم کورٹ، بلوچستان کے حلقہ پی بی 50 میں دوبارہ الیکشن کا حکم

وزیرِ اعظم نے ملکی معیشت کی مضبوطی کیلئے صنعتی ترقی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ حکومت برآمدات بڑھانے کیلئے صنعتوں کو سہولیات فراہم کر رہی ہے اور جس سے نہ صرف تجارتی خسارہ کم ہوگا، زرِ مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوگا بلکہ ملک میں روزگار کے مواقع پیدا ہونگے. انہوں نے مزید کہا کہ ٹیکس کے نظام کی بہتری کیلئے اصلاحات جاری ہیں، تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت سے اس عمل میں تیزی اور بہتری آئے گی.

وزیرِ اعظم نے وفاقی وزراء کو اسٹیک ہولڈرز سے مسلسل رابطے میں رہنے اور ان کی تجاویز و مسائل سننے کیلئے باقائدگی سے ملاقاتوں کی ہدایت جاری کی۔ وزیرِ اعظم نے مزید کہا کہ سیاحت کی صنعت کی ترقی کیلئے لائحہ عمل، زراعت کی ترقی کیلئے جامع ایگریکلچرل پلان اور صنعتوں کو مراعات و سہولیات فراہم کر رہے ہیں. موجودہ حکومت صنعت کاروں اور کاروباری برادری کو سہولیات فراہم کرنے کے بعد اپنی توجہ اب مشاورت سے مسائل کے حل کیلئے کوششوں پر مرکوز کر رہی ہے۔