SHAH MEHMOOD QURASHI

دہشت گردی ہمارے معاشرے کیلئے سنگین خطرہ بن چکی ہے۔ وزیر خارجہ

ویب ڈیسک (ملتان): وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ دہشت گردی ہمارے معاشرے کیلئے سنگین خطرہ بن چکی ہے، ہماری مسلح افواج، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور شہریوں نے ہزاروں کی تعداد میں اپنی جانوں کی قربانی دی، پاکستان،دہشت گردی کے عفریت سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے جو اکثر اوقات سرحد پار معاونت کے باعث ہوئی، پاکستان ہر طرح کی دہشت گرد ی کی کارروائیوں کی مذمت کرتا ہے،چاہے وہ افراد کی جانب سے ہوں، گروہوں کی جانب سے ہوں یا ریاستوں کی جانب سے ہوں، ہمیں کسی ملک کو یہ اجازت ہرگز نہیں دینی چاہیے کہ وہ سیاسی مقاصد کیلئے پوری قوم یا معاشروں پر دہشت گردی کے حوالے سے الزام تراشی کرے، دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے پاکستان ایک جامع نیشنل ایکشن پلان پر عمل پیرا ہے ۔ہم نے منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کو روکنے کیلئے موثر اقدامات کئے ہیں، ہمارے لوگوں کی خوشحالی، اور سماجی ترقی اور خطے میں امن کیلئے ضروری ہے کہ دیرینہ تنازعات کو پرامن طریقے حل کیا جائے، اسلاموفوبیا کے خلاف موثر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے، حق آزادی اظہار رائے کا استعمال ذمہ داری کا متقاضی ہے، اسے کم و بیش دو ارب مسلمانوں کی دل آزاری کیلئے استعمال کرنے کی ہرگز اجازت نہیں ہونی چاہیئے، ہمیں اجتماعی طور پر دنیا بھر میں بالخصوص ہمارے اپنے خطے میں بڑھتی ہوئی قوم پرستی اور فاشسٹ رحجانات کے احیائی مذمت کرنی چاہیے، ہم متنازعہ علاقوں میں جغرافیائی تبدیلیوں کے اقدامات کی مذمت کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں:  ججز کا خط: پاکستان بار کونسل کا تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ
مزید پڑھیں:  تارکین وطن عازمین حج کو پاسپورٹ کے اجرا کیلئے نئی پالیسی تیار

انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کی پاسداری کو ضروری سمجھتے ہیں، خطے میں قیام امن کیلئے ایک پرامن اور مستحکم افغانستان ناگزیر ہے ، پاکستان شروع دن سے کہتا آیا ہے افغان تنازعہ کا کوئی فوجی حل نہیں ہے، پاکستان، افغان قیادت میں افغانوں کو قابلِ قبول جامع مذاکرات کے ذریعے افغان مسئلے کے سیاسی حل کا حمایتی ہے،کچھ اسپائلرز خطے میں امن کے دشمن ہیں، ہمیں ان اسپائلرز پر نظر رکھنا ہو گی جو افغانستان میں قیام امن کی کاوشوں کو سبوتاژ کرنے کے درپے ہیں۔