BRT-anniversary-peshawar

بی آر ٹی منصوبے کی آمدنی کا ہدف ایک سال میں پورا نہ ہوسکا

پشاور (ویب ڈیسک) بی آر ٹی کا ایک سال مکمل ہونے پر معاون خصوصی برائے اطلاعات کامران بنگش اور وزیر ٹرانسپورٹ شاہ محمد وزیر کی پریس کانفرنس،وزیر ٹرانسپورٹ کے مطابق 8 لاکھ 50 ہزار کارڈ تقسیم کئے گئے، شاہ محمد نے کہا کہ اس سال 30 مزید بیس اس منصوبے میں شامل کی گئی، کل 158 بسیں مین روٹ کے ساتھ 5 سب روٹس پر چل رہی ہیں، 3 کروڑ 80 لاکھ مسافروں نے اس جدید سفری سہولت کے منصوبے میں سفر کیا ہے۔

کامران بنگش نے کہا کہ بی آر ٹی منصوبے کا ایک سال مکمل ہوا، بہت زیادہ چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا، 2 سب روٹس اور کمرشل پلازوں پر دوبارہ کام شروع کر دیا گیا ہے، خواتین کو ایک محفوظ سفری سہولت مل گیا ہے، پشاور کے شہریوں کو پرانی اور کٹارا ٹرانسپورٹ نظام سے چٹکارا ملا، بی آر ٹی ایک منفرد منصوبہ ہے، وزیراعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق یہ ایک ماحول دوست منصوبہ ہیں، ہر طبقے کے لوگ اس منصوبے سے مستفید ہورہے ہیں، 70 سال کی محرومیوں کا ازالہ کیا گیا فاٹا انضمام سے، صحت انصاف کارڈ، سوات موٹروے خیبرپختونخوا حکومت کا انقلابی اقدام ہے، 12 یونیورسٹی کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے، 40 نئے کالجز اس سال بنائے جارہے ہیں، ہاؤسنگ سکیمز اور ماحول دوست منصوبے شروع کئے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں:  اوور بلنگ کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، محسن نقوی
مزید پڑھیں:  پشاور، ضم اضلاع میں ریلیف سرگرمیوں کیلئے 8 کروڑ روپے ریلیز

کامران بنگش نے مزید کہا کہ بی آر ٹی منصوبے کی آمدنی کا ہدف ایک سال میں پورا نہ ہوسکا، ترجمان خیبرپختونخوا حکومت کے مطابق آمدنی کا ہدف پورا نہ ہونے کی وجہ، کورونا کے غیر معمولی صورتحال ہے، یومیہ چار لاکھ مسافروں کا ہدف مقرر کیا گیا تھا، صرف ایک لاکھ مسافروں نے بی آر ٹی سے سفر کیا، بی آر ٹی کے اخراجات پورے کرنے کے لیے دی جانے والی سبسڈی کے بارے میں ابھی کچھ نہیں کہا جاسکتا۔