کورونا ۔۔۔ تیزی سے بدلتی صورتحال

ملک بھر میں عموماً اور صوبہ خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں سے ملنے والی اطلاعات یقیناً قابل تشویش اور حکومتی و عوامی حلقوں کے لئے قابل توجہ ہیں جن کے مطابق کورونا کے متاثرین کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے ۔ اس ضمن میں اگرچہ سرکاری سطح پر ہر ممکن تدابیر اختیار کی جارہی ہیں ویکسین لگوانے کے لئے ضروری اقدامات کئے جارہے ہیں اور ویکسین کی فراہمی کو ممکن بنایا جارہا ہے تاہم عوامی سطح پر بھی اس بات کا احساس جاگزیں ہونا ضروری ہے کہ عوام ہر ممکن احتیاطی تدابیر کویقینی بنائیں ‘ جنہوں نے ویکسین نہیں لگوائی وہ اس عمل سے جلد از جلد گزریں ‘ ماسک اور دیگر ضروری احتیاطی تدابیر اپنائیں تاکہ اس صورتحال سے ہم جلد نکل آئیں۔
ناقابل برداشت مہنگائی
آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی نے ملک بھر میں گیس کی قیمت میں چودہ فیصد تک اضافے کی منظوری دیدی ہے ۔ ادھر یوٹیلٹی سٹورز پر اشیائے صرف کی قیمتوں میں مزید اضافے سے گھی ‘ خوردنی تیل ‘ چائے اور دیگر اشیائے صرف عوام کی دسترس سے باہر ہوتی جارہی ہیں ‘ پٹرولیم اور بجلی کے نرخوں میں اضافے کا نہ رکنے والا سلسلہ بھی عام آدمی کے لئے مستقل سوہان روح بنتا جارہا ہے ‘ جبکہ بجلی بلوں کی مقررہ حد پار کرنے کے بعد اس پر ساڑھے بارہ فیصد انکم ٹیکس عاید کرنے سے عوام سخت پریشانی میں مبتلا ہوچکے ہیں ‘ مہنگائی جس تیزی سے بڑھ رہی ہے اس سے عوام کی ابھی سے چیخیں نکل رہی ہیں ‘ آمدن پہلے ہی بہت کم ہے بلکہ بے روزگاری میں ا ضافہ سونے پر سہاگہ والی کیفیت کا باعث بن رہا ہے ‘ موجودہ حکومت نے برسراقتدار آنے سے پہلے جو وعدے کئے تھے ‘ بلکہ اپنے مخالفین کے حوالے سے جو رائے دی جاتی تھی اور مہنگائی بڑھنے کی ذمہ دار قیادت کے لئے جو الفاظ استعمال کئے جاتے تھے ان کی جانب توجہ دلانے کی ضرورت کا احساس نہ کرتے ہوئے صرف اتنی گزارش ضرور کریں گے کہ عوام کو مہنگائی سے نجات کے جو وعدے تحریک انصاف کے قائدین کرتے آئے ہیں آج صورتحال اس کے بالکل برعکس ہے تشویش کی بات تو یہ ہے کہ یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کے قیام کے وقت اس دور کی حکومت اور بعد میں آنے والی حکومتوں کا یہ دعویٰ ہوتا تھا کہ یوٹیلٹی سٹورز پر عوام کو نرخوں میں سہولت دی جائے گی اور تقریباً نوپرافٹ نو لاس کے کلئے پر عمل کیا جائے گا ‘ مگر بعد میں یہ ادارہ بھی لوٹ کھسوٹ میں مصروف ہو گیا اور اب تو بعض اوقات عام مارکیٹ اور سٹورز پر ملنے والی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کوئی فرق دکھائی نہیں دیتا ‘ ایسے میں عام غریب لوگ کہاں جائیں اور کس سے فریاد کریں ۔ اگر یوٹیلٹی سٹورز پر اشیاء صرف اتنی مہنگی ملیں گی تو اس کے دیکھا دیکھی عام مارکیٹوں میں تو اور بھی مہنگائی ہو گی ‘ موجودہ حالات نے عوام کی قوت خرید کو شدید متاثر کیا ہے اور ان کی داد رسی اس صورت ممکن ہے جب یوٹیلٹی سٹور پر بازار کے مقابلے میں نسبتاً کم قیمت پر اشیاء آسانی سے دستیاب ہو سکیں ‘ تاکہ عام آدمی سکھ کا سانس لے سکے۔
بی آر ٹی کے مزید روٹ کا اجرائ
حیات آ باد فیز چھ سے گلبہار تک بی آر ٹی کی ایکسپریس سروس کا اجراء احسن اقدام ہے جس سے مسافروں کو سہولت اور ٹرانس پشاورکی روزانہ آمدنی میں اضافہ ہو گا۔ اس روٹ کے اجراء کے بعد دیگر علاقوں کے لئے بھی روٹ کے اجراء پر توجہ کی ضرورت ہے تاکہ مسافروں کی تعداد میں اضافہ کرکے مطلوبہ تعداد پوری کی جا سکے۔ہمارے تئیں بورڈ بازار سے ریگی للمہ ٹائون شپ تک کے روٹ کے اجراء پر بھی توجہ کی ضرورت ہے تاکہ اس بڑے علاقے کے لوگوںکو ٹرانسپورٹ کی بہتر سہولت میسر آئے۔

مزید پڑھیں:  ڈیٹا چوری اور نادرا؟