kabul-Airport-American-Army

کابل ائیرپورٹ پر افراتفری کے بدترین مناظر

ویب ڈیسک (کابل)ایک ہفتے قبل عسکریت پسندوں کے قبضے کے بعد سے کابل ہوائی اڈے پر افراتفری کے بدترین مناظر کو دیکھتےہوئے طالبان نے افغانستان سے انخلا کی پروازوں کو منظم کرنے کی مغربی کوششوں کا مذاق اڑایا ہے

طالبان نےکہا کہ” افراتفری کے وہ ذمہ داری نہیں ہیں۔ "مغرب سے انخلا کا بہتر منصوبہ ہو سکتا تھا۔”

ترجمان نےکہا کہ سیکورٹی خطرات کو مسترد نہیں کیا جا سکتا لیکن وہ "حالات کو بہتر بنانے اور وہاں سے
نکلنے کی کوشش کرنے والے لوگوں کے لیے ایک آسان راستہ فراہم کرنا چاہتے ہیں”۔

اس سے قبل ، امریکہ اورجرمنی نے افغانستان میں اپنے شہریوں کو مشورہ دیا تھا کہ وہ ہوائی اڈے کی طرف نہ آئیں کیونکہ ہزاروں شہری ریسکیو طیاروں تک پہنچنےکی شدید کوشش میں ٹرمینل کی عمارت کےباہرتارکی باڑاورکنکریٹ کی دیواروں سے کچلے گئےہیں۔جہاں مسلح طالبان نےسفری دستاویزات نہ رکھنے والوں کو گھر جانے کی تلقین کی ہے۔

مزید پڑھیں:  اسلام آباد ہائیکورٹ، خطوط کے معاملے پر ججز سے تجاویز طلب

نیٹواورطالبان حکام نےبتایا کہ اتوارسےاب تک سنگل رن وے ایئر فیلڈ میں اوراس کے ارد گرد کم ازکم 12 افرادہلاک ہو چکےہیں سوئٹزرلینڈ نےافراتفری کی وجہ سے کابل سے چارٹر فلائٹ ملتوی کردی۔

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے کہا کہ امریکہ اور اس کےاتحادیوں کےلیے31 اگست
تک دسیوں ہزار افغان اہلکاروں اورخاندانوں کونکالنا "ریاضیاتی طور پرناممکن” ہے۔

مزید پڑھیں:  ایران نے اصفہان پر اسرائیلی حملے کا بیان مسترد کر دیا

بوریل نے کہا کہ ان کےعہدیداروں نے امریکیوں سے شکایت کی تھی کہ ایئرپورٹ پران کی سکیورٹی انتہائی سخت
ہے،اوروہ افغانیوں کی کوششوں میں رکاوٹ بن رہے ہیں جویورپیوں کےلیے کام کرتے تھے۔

ہوائی اڈے پرموجود برطانوی افواج نےیہ بھی شکایت کی کہ جب ان کےافسران زمین پر فیصلے کرنے کے لیے
بااختیار تھے ،امریکیوں نے ہرمسئلےکو چین آف کمانڈمیں منتقل کیا ۔

پینٹاگون نے کہا کہ یہ معلوم نہیں کہ مغربی پاسپورٹ والےکتنےلوگ افغانستان میں باقی ہیں۔