ویب ڈیسک : اداکارہ ماہرہ خان نے کہا ہے کہ دبئی جیسے ملک میں بھی عورت پر بُری نظر ڈالنے والے کو فوری جیل ہوجاتی ہے۔ پاکستان کی معروف خاتون صحافی نے ملک میں بڑھتے جنسی ہراسانی کے واقعات پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے دبئی کے قانون کا تذکرہ کیا۔
خاتون صحافی نے کہا کہ دبئی میں موجود کسی پاکستانی مرد کی ہمت نہیں ہوتی کہ وہ کسی خاتون کو گندی نظر سے دیکھے کیونکہ وہاں قانون پر فوری عملدرآمد ہوتا ہے۔‘
صحافی نے کہا کہ ’ہمارے یہاں 400 مردوں نے دن دہاڑے لڑکی کو جنسی ہراساں کیا، ویڈیو بنائی لیکن کسی نے نہیں روکا۔‘ خاتون صحافی کے اس بیان کو صفِ اول اداکارہ ماہرہ خان کی جانب سے خوب سراہا گیا اور اُن کی حمایت بھی کی گئی۔
ماہرہ خان کے ردّعمل پر ایک صارف نے جواباََ کہا کہ ’میڈم جی! دبئی، دبئی ہے اور پاکستان، پاکستان ہے۔‘ اداکارہ نے صارف کے جواب پر ردّعمل دیتے ہوئے کہا کہ ’فرق صرف اتنا ہے کہ دبئی میں ایسے جُرم کرنے والے کو فوری جیل ہوگی لیکن یہاں نہیں۔‘
اُنہوں نے کہا کہ ’دبئی میں عورت کو میلی نظر سے دیکھنے کی کسی کی جرأت نہیں اور یہاں لوگ اپنی اصلیت پر اُتر آتے ہیں۔‘