قبائلی اضلاع میں لش مینا

قبائلی اضلاع میں لش مینا کے مریضوں میں تشویشناک اضافہ

ویب ڈیسک: ضم اضلاع اور سب ڈویژنز کولش مینا مچھروں نے اپنی لپیٹ میں لے لیا، ساڑھے7ہزار افراد کے چہرے بگاڑ دئیے ۔ذرائع کے مطابق لش مینا کے متاثرین میں اضافہ ہیلتھ ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے تعینات افسران کی غفلت سے ہوا ہے جو عملی اقدامات کی بجائے صرف ٹی اے ڈی اے تک محدود ہوگئے ہیں۔

مزید پڑھیں:  تمام انتظامات بے سود، ڈی آئی خان، بنوں اور مالاکنڈ میں میٹرک کے پیپرز لیک

محکمہ صحت کی رپورٹ مطابق لش مینا کے سب سے زیادہ کیس ضلع خیبر میں4ہزار390 رپورٹ کئے گئے ہیں، ضلع مہمند میں 1ہزار15 افراد جون کے مہینے تک رپورٹ ہوئے ہیں، باجوڑ میں 663 ،اورکزئی میں40 ، کرم می124 ، شمالی وزیرستان میں 392 ، جنوبی وزیرستان میں 684 ، سب ڈویژن پشاورمیں 31 ،سب ڈویژن کوہاٹ میں 42 ، سب ڈویژن لکی مروت میں 62 ، سب ڈویژن ڈیرہ اسماعیل خان میں 58 اور سب ڈویژن ٹانک میں 197 افراد میں لش مینا کے کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔
رواں سال کے پہلے6مہینوں میں ان اضلاع میں مجموعی طورپر7ہزار698 کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔

مزید پڑھیں:  اسرائیلی مظالم، کولمبیا یونیورسٹی کے طلبہ کا احتجاج دیگر جامعات تک پھیل گیا