کابل ائیرپورٹ کے انتظا م

کابل ائیرپورٹ کے انتظا م کے لئے طالبان نے مدد مانگی ہے،ترکی

ویب ڈیسک : طالبان نے ترکی سے غیرملکی فوجیوں کے انخلا کے بعدکابل ائیرپورٹ کے انتظام میں مد د مانگی ہے ۔

یہ دعوی دو ترک حکام نے رائٹرز سے بات کرتے ہوئے کیا کہ طالبان نے ترکی سے کہا تھا کہ وہ غیر ملکی فوجیوں کے انخلا کے بعد کابل ایئرپورٹ کے انتظام میں تکنیکی مدد فراہم کرے۔

ایک سینئر ترک عہدیدار نے بتایا کہ طالبان نے ترکی سے کابل ایئرپورٹ پر تکنیکی مدد مانگی ہے۔

مزید پڑھیں:  فافن نے ضمنی الیکشن میں ٹرن آؤٹ کو کم قرار دے دیا

تاہم طالبان نے اصرار کیا ہے کہ ترک فوج اگست میں افغانستان سے نکل جائے اور انہیں اس کی ضرورت نہیں ہے۔

ایک ترک عہدیدار کا کہنا ہے کہ انہوں نے ترکی سے ہوائی اڈے پر تکنیکی مدد مانگی ہے تو یہ انقرہ کے لیے ایک مشکل مشن ہوگا۔

اس وقت سینکڑوں ترک فوجی کابل ایئرپورٹ پر تعینات ہیں ، تاہم ترک حکام کا کہنا ہے کہ وہ جلد وہاں سے نکلنے کے لیے تیار ہیں۔

مزید پڑھیں:  ایرانی صدر ابراہیم رئیسی آج لاہور اور کراچی کا دورہ کرینگے

ایک اور ترک عہدیدار نے کہا کہ غیر ملکی فوجیوں کو واپس بلانے اور افغانستان میں ان کی 20 سالہ فوجی موجودگی کے خاتمے کا حتمی فیصلہ 31اگست تک کیا جائے گا۔

غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد ہوائی اڈے کو کھلا رکھنا دنیا کے ساتھ افغانستان کے تعلقات اور اس کے وسائل کو برقرار رکھنے کے لیے اہم ہے۔