ویب ڈیسک:(پشاور)صوبائی دارالحکومت پشاور میں مہنگائی کا جن بدستور بے قابو ہے ۔اشیا ئے خورد نوش شہریوں کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ جاری ہے ۔ چینی اور گھی کی قیمتوں میں 30روپے فی کلو تک کا اضافہ کردیا گیاہے ۔
چینی کی بوری 5ہزار 200روپے تک پہنچ گئی ہے ۔ پرچون میں چینی 115سے 120روپے میں فروخت ہو رہی ہے جبکہ ہو ل سیل میں چینی 110روپے فی کلو فروخت ہو رہی ہے۔
انتظامیہ چینی کی قیمت پر کنٹرول کرنے میں ناکام ہو چکی ہے چینی کے خود ساختہ بحران کے نام پر تاجروں نے کروڑوں روپے کمالئے ۔لوکل گھی 270روپے سے 290روپے فی کلو جبکہ دوسرے درجے کا گھی 290روپے فی کلو سے 320روپے فی کلو تک پہنچ گیا ہے ۔
پہلے درجے کا گھی فی کلو 330روپے تک فروخت ہو رہا ہے ۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اور ڈالر کی قیمت میں اضافہ کے باعث اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
نتظامیہ نے خاموشی اختیار کررکھی ہے اور ایسا لگ رہا ہے کہ پشاور میں انتظامیہ نا م کی کوئی چیز ہی نہیں ہے۔ جبکہ گرانفرشوں نے دونوں ہاتھوں سے عوام کو لوٹنا شروع کیا ہے ۔