ویب ڈیسک (کابل)طالبان نےکہاتھاکہ انکی افواج ہفتے کےروز مختلف سمتوں سےبغیرکسی مزاحمت کےصوبہ پنجشیر میں داخل ہوئیں تاہم اب احمدمسعود کےحامیوں نےپنجشیرکیطرف طالبان کی پیش قدمی کےدعوےکومسترد کردیا اورکہا کہ کوئی بھی صوبےمیں داخل نہیں ہوا۔
طالبان کے ثقافتی کمیشن کےرکن انعم اللہ سمنگانی نےکہا کہ امارت اسلامیہ کی فوجیں مختلف سمتوں سے پنجشیر میں داخل ہوئی ہیں،کوئی لڑائی نہیں ہوئی۔
مزاحمتی محاذ کےوفد کےسربراہ محمد الماس زاہد نےکہا”پنجشیر میں کوئی لڑائی نہیں ہے اور نہ ہی کوئی صوبےمیں داخل ہواہے۔”واضح رہے کہ طالبان اورمسعود وفودکےدرمیان مذاکرات کاپہلادور 25 اگست کو منعقد ہوا،جسکےدوران دونوں فریق مذاکرات کےدوسرے دورتک ایک دوسرے پرحملہ نہ کرنے پر متفق ہوگئے۔
زاہد نےکہا کہ مذاکرات کی ناکامی دونوں فریقوں کےلیے بھاری نتائج کاباعث بنےگی کیونکہ جنگ غیرملکی مداخلت کی راہ ہموار کرے گی اورمداخلت جنگ کوطول دے گی۔
دریں اثنا،دو امریکی سینیٹرزنےکہا ہے کہ پنجشیرکوایک محفوظ زون کےطورپرتسلیم کیاجاناچاہیےاور مزاحمتی محاذ کےکچھ رہنمائوں کو امریکہ اوردیگر کو تسلیم کیاجاناچاہیے۔