ویب ڈیسک( پشاور)شہر اور کینٹ کے مختلف رہائشی علاقوں میں قائم ورکشاپوں، کمرشل گوداموں، بے ہنگم تعمیرات، تجاوزات نے شہر کا حلیہ بگاڑ کررکھ دیا ہے ۔
ٹائون پلاننگ کے فقدان کے باعث شہریوں کا جینا محال ہو چکا ہے۔ دن بھر گلیوں، محلوں میں شور شرابا رہتا ہے جبکہ رات بھر ٹرکوں، کنٹینرز سے بھاری سامان اتارا جاتا ہے جس سے شہریوں کا دن رات کا سکون ختم ہو چکا ہے۔
اندرون شہرریتی بازار کےمکین اس حوالے سب سےزیادہ متاثر ہیں،سارا دن شورکےباعث ریتی بازارکےمکین ذہنی مریض بن گئے ہیں۔
اشرف روڈ، گنج روڈ، خیبر بازار،چوک یادگار، شنواری سرائے،شعبہ بازار،کوہاٹ روڈ، ہشتنگری سمیت شہر کےمختلف رہائشی علاقوں میں ورکشاپس اورچھوٹےکارخانےقائم ہوگئےہیں جس سےلاکھوں مکینوں کو شدیدمشکلات کاسامناہے۔
شہریوں کے مطابق رہائشی آبادی میں ہر دوسرے گھر میں گودام قائم ہیں جس میں مختلف سپیئر پارٹس رکھے گئے ہیں۔