Mashriqiyat

مشرقیات

بہت ہوگئی اب واپس آجائیں زمین پراور زمینی حقائق کی طرف۔مسلہ یہ ہے کہ ہم ہوائیاں چھوڑنے میں اپنا ثانی نہیں رکھتے اور جب زمینی حقائق ان حوائیوں پر پانی پھیرتے نظر آنے لگتے ہیں تو پھر ہم لوگ اگر مگر کے چکر میں قوم کو چکر دینے لگتے ہیں۔یہی کچھ افغانستان کے معاملے میں دیکھنے کو مل رہا ہے ،ہماری سرکا ر جو ہے وہ کہتے نہیںتھک رہی کہ افغانستا ن میں ہمار ا کوئی فیورٹ نہیں ہے تاہم دنیا بھر ممالک کی طرح خود سرکار کی اپنی رعایا بھی اس پر یقین کرنے کو تیار نہیں۔اس لئے افغان طالبان سے بھی جشن منانے والوں میں ہم دو قدم آگے ہیں،فیورٹ اور کسے کہتے ہیں؟تاہم حیرت ہوتی ہے کہ جن کی کامیابی پر ہم سینہ پھلائے پھر رہے ہیں ان کی عملداری میں رہنے کی ہماری کوئی خواہش نہیں بس وہ اپنے ملک میں افغانوں کے ساتھ جو چاہیںسلوک کریں انہیں کھلی چھوٹ ہے اور اسی کا ہم جشن منارہے ہیں۔اور تو اور ہمارے اہم ترین سیاسی مولانا بھی اس کامیابی کو کیش کرنے کے چکر میں اس کے قصیدے پڑھ رہے ہیں۔ان کا پکا خیال ہے کہ خیبر پختون خوا میں سرحد پار کی ہوائیں ان کی کامیابی کا سندیسہ ثابت ہوسکتی ہیں اگر ملک میں جلد الیکشن ہو جائیں۔
حیرت اس بات پر بھی ہوتی ہے کہ جس الیکشن کے لئے ادھر پورا زور مارا جا رہا ہے ایسے ہی الیکشن کے افغانستا ن میں مطالبات جشن منانے والوں کو بھولے ہوئے ہیں،ادھر جس حکومت کو جبر اور زور زبردستی کے ذریعے ٹھونسے جانے کے شکوے شکایتیں عام ہیں ادھر سرحد پار بندوق کے زور سے آنے والوں کے قصیدے اسی زبانوں سے سن کر بندہ حیرت میں گم ہوجاتاہے۔تو جناب !جذبات کی لگام کھینچ کر رکھیں لر اور بر کے لئے ایک ہی اصول پیش نظر رہے،افغانستان کے لوگوں کے حق حکمرانی کے لئے آواز اٹھنی چاہیئے۔اب ایک پاکستان ہی نہیں افغانستان میں بھی ایسا صاف شفاف الیکشن ہونا چاہئیے جس سے ادونوں ملکوں کے عوام کی ترجمان حکومتیں وجود میںآئیں۔کوئی ایسامطالبہ جشن منانے والوں سے نہیں سنا جارہااور زمینی حقائق نے بار بار یہ سبق ہمیں پڑھایا ہے کہ عوامی شرکت کے بغیر کوئی بھی حکومت مستحکم نہیں ہوتی،آپ لاکھ مختلف قبیلوں کے وار لارڈز یا سربراہوں کو حکومت کا حصہ بنا لیں حق انتخاب اپنے ہاتھ میں رکھنے سے مسائل حل نہیں ہوں گے۔ مختلف نسلوں اور قبیلوں کے بااثر افراد پہلے بھی افغانستان کو خانہ جنگی اور جنگ کا ایندھن بناتے آئے ہیں ان نسلوں اور قبیلوں سے انتخاب کا حق عوام کو دیں اور اسے تسلیم بھی کریں۔

مزید پڑھیں:  ''چائے کی پیالی کا طوفان ''