تاجکستان نے بھی مدد کے بغیر

تاجکستان نے بھی مدد کے بغیر افغان مہاجرین کو لینے سے انکار کردیا

ویب ڈیسک: تفصیلات کے مطابق وسطی ایشیا کے غریب ترین ملک تاجکستان کے پولیس چیف نے کہا ہے کہ ہم اپنے ہمسایہ ملک افغانستان سے بڑی تعداد میں پناہ گزینوں کو عالمی امداد کے بغیر پناہ نہیں دے سکتے،کیونکہ تاجکستان خود ایک غریب ملک ہے ۔

یاد رہے کہ تاجکستان حکومت نے جولائی کے مہینے میں کہا تھا کہ وہ ایک لاکھ پناہ گزینوں سے زیادہ اپنے ملک میں نہیں رکھ سکتے ،لیکن جو ایک لاکھ تک مہاجرین آئیںگے ان کے لیے بھی انفراسٹرکچر بنانے کی ضرورت ہوگی۔

مزید پڑھیں:  اقتدار کے نشے میں‌دھت مودی کی انتخابی مہم، تمام قواعد بالائَے طاق رکھ دیئے

یہ بھی پڑھیں: امریکہ کے انخلا کے بعدافغان مہاجرین نے پاکستان کا رخ کرلیا

تاجکستان کے وزیر داخلہ رخمزودا رمضان ہامرو نے کہا کہ حکومت نے پناہ گزینوں کو رکھنے کیلئے اپنی افغان سرحد کے ساتھ 70 ہیکٹر( 173ایکڑ)رقبے کو مختص کیا ہے جہاں پہلے بھی وہ پناہ گزینوں کو رکھتے آئیں ہیں،لیکن اب اس میں بڑے پیمانے پر انفراسٹرکچر کی ضرورت ہے جس کیلئے وہ عالمی برادری سے مدد کی اپیل کر تے ہیں۔

مزید پڑھیں:  مولانا فضل الرحمان رابطہ عالم اسلامی کی مجلس اعلیٰ کے رکن بن گئے

یہ بھی پڑھیں: ہزاروں افغان مہاجرین کی پاکستان آمد

انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے 20 سالوں میں کسی ایک بین الاقوامی تنظیم نے بھی پناہ گزینوں کے لیے انفراسٹرکچر بنانے میں عملی مدد فراہم نہیں کی۔