ویب ڈیسک (اسلام آباد) اسلام آباد کےمشہورنورمقدم کیس کےسلسلے میں تھراپی سنٹرکےسی ای اوڈاکٹر طاہرظہورنےکہا ہے کہ ظاہرجعفر شراب کی لت میں مبتلا تھاجونورمقدم کےقتل کےبعد پاگل پن کاڈرامہ کررہاتھا۔
انہوں نے مزید کہا ، "ہم ایک طبی جائےوقوعہ پرگئے تھے، کرائم سین نہیں۔”
"ہم صرف لڑکےکوبحفاظت باہرنکالنےمیں دلچسپی رکھتےتھےہمارے سامنےجرم کاکوئی منظرنہیں تھا۔ اسکی تصدیق نوکروں اور سی سی ٹی وی فوٹیج سےکی جاسکتی ہے۔پولیس کےآنےسےپہلےجعفربالکل نارمل تھاجیسے ہی پولیس داخل ہوئیاس نے ڈرامہ شروع کیا”۔
یہ بھی پڑھیں:خودکشی کا خدشہ ،جیل میں ظاہر جعفرکی کڑی نگرانی
ڈاکٹرطاہرظہور نےیہ بھی کہا کہ جب انہوں نےظاہرجعفرکےوالد کوفون کیاکہ وہ نورکی نعش کےبارے میں آگاہ کریں توانکا جواب تھا کہ ظاہرنےاسےزیادہ شراب پینےکی وجہ سے قتل کیا۔
انہوں نےمزید کہا کہ ظاہرکے والد کا ردعمل نارمل تھا ۔
قبل ازیں ،پولیس تفتیش کےدوران یہ بات سامنےآئی کہ جعفرنے20 جولائی کواپنےوالد کوبتایاکہ اس نےنورمقدم کےساتھ کیا کیا جس کے بعد ملزم کےوالد نےتھراپی ورکس سےرابطہ کیااوراپنےبیٹےکوگھرسےنکالنےمیں مددمانگی۔