pakistan defence day

یومِ دفاع آج جوش و جذبےسےمنایا جارہاہے

ویب ڈیسک (اسلام آباد)ملک بھرمیں آج یوم دفاع ملی جوش و جذبےسےمنایاجارہاہے۔دن کاآغازوفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 31 توپوں کی سلامی سےکیاگیاجبکہ صوبائی دارالحکومتوں میں 21,21 توپوں کی سلامی دی گئی۔

یوم دفاع پاکستان کےحوالےسےمزارقائد پرپاک فضائیہ کیجانب سےگارڈزکی تبدیلی کی تقریب کاانعقادکیاگیا۔

مزارقائدپرگارڈزکےفرائض پاکستان ایئر فورس کےکیڈٹس نےسنبھال لیےائیروائس مارشل محمد قیصرجنجوعہ تقریب کےمہمان خصوصی تھےاورانہوں نےمزارقائد پرپھولوں کی چادرچڑھائی اورفاتحہ خوانی کی۔

صدر مملکت کا 6 ستمبر پر پیغام

اس دن کی مناسبت سےصدرعارف علوی نےاپنےپیغام میں کہاکہ افواج پاکستان نےبےمثال جرات مندی سےدشمن کےعزائم کو خاک میں ملایاتھاہم مقبوضہ جموں وکشمیرپراپنےاصولی موقف سےکبھی پیچھےنہیں ہٹیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان نے فتح ون گائیڈڈ میزائل کا کامیاب تجربہ کرلیا

یوم دفاع کا پس منظر

1965ء کی جنگ کاسبب بھی ’’ مقبوضہ کشمیر تنازعہ‘‘بنا۔تقسیم ہندکےبعدسےہی بھارت نےبین الاقوامی برادری کےسامنےکشمیرسےمتعلق کیےگئےوعدوں کیخلاف ورزی کی۔

مزید پڑھیں:  میاں نواز شریف آج چین کے دورے پر روانہ ہوں گے

رن آف کچھ میں پاکستان سے منہ کی کھانےکےبعد بھارت نےفیصلہ کیاکےاس شکست کابدلہ لیاجائیگا۔

ستمبر1965ء کےروزبھارت نےرات کی تاریکی میں میجرجنرل نرنجن پرشادکی قیادت میں پچیسویں ڈویژن ٹینکوں اورتوپ خانےکی مدد سےلاہورپرتین اطراف سےحملہ کردیادشمن یہ سوچ کرپاکستان پرحملہ آورہواتھاکہ لاہورپرقبضہ جمانےمیں کامیاب ہوجائیگا۔

دشمن کےناپاک عزائم خاک میں ملانےکیلئےپہلےپہل اسکےلاہورکیجانب بڑھتےقدم روکنےتھےجس کےلیےستلج رینجرزکےنوجوانوں نےنہ صرف جان کےنذرانےپیش کیےبلکہ بی آربی نہرکاپل تباہ کرکےدشمن کالاہورمیں پہنچناناممکن بنادیااس موقع پرمیجرعزیزبھٹی شہید نشان حیدرنےعظیم قربانی کی مثال قائم کی۔

اس جنگ کو دوسری جنگ عظیم کےبعد ٹینکوں کی سب سےبڑی جنگ قراردیاجاتا ہے۔

طاقت کےنشےمیں چُوربھارت نےپاک فوج کی توجہ لاہورمحاذ سےہٹانےکیلئے 600 ٹینکوں اورایک لاکھ فوج کےساتھ سیالکوٹ میں چارواہ،باجرہ گڑھی اور نکھنال کےمقام پرحملہ کردیا لیکن پاک فوج کےجوان اپنےجسموں پربم باندھ کرٹینکوں کےآگےلیٹ گئےاورچونڈہ کےمحاذکودشمن کےسینکڑوں ٹینکوں کاقبرستان بنادیا۔

مزید پڑھیں:  ایران نے اسرائیل کو اسی کی زبان میں سبق سکھایا، پلوشہ خان

چونڈہ کےمقام پرپاک فوج کی قیادت جنرل ٹکاخان کررہےتھےجنھوں نےہمت و بہادری اورشجاعت کےذریعےنہ صرف سیالکوٹ کوبچایابلکہ بھارتی کمانڈروں کیجانب سےپاکستان کی لائف لائن جی ٹی روڈ کوکاٹنےکی خواہش بھی ناکام بنادی۔

پاک فضائیہ نے6 ستمبرکوبھارت کےفضائی اڈوں پٹھان کوٹ، آدم پوراورہلواڑہ پربھر پورانداز میں حملے کیے۔ پٹھان کوٹ میں پاک فضائیہ نےبھارت کے 10 طیارے تباہ کیےاورمتعدد کونقصان پہنچایا۔

1965ء کی 17 روزہ جنگ میں پاکستان نےمجموعی طورپر35 طیاروں کوفضا اور 43 کوزمین پرتباہ کیاجبکہ 32 بھارتی طیاروں کوطیارہ شکن گنوں نےنشانہ بنایااسطرح مجموعی طورپربھارت کے 110 طیارےتباہ ہوئے۔

اس جنگ میں جنگی سازو سامان کی کم تعداد کےباوجود پاکستانی افواج اورقوم نےاپنے جوش، ولولےاورجذبہ شہادت سےثابت کیاکہ وہ اپنی مقدس سرزمین کےچپےچپےکادفاع کرنےکی ہرممکن صلاحیت رکھتی ہیں۔