کورونا کے دوران امریکی طلبہ

کورونا کے دوران امریکی طلبہ کی نصف تعداد چرس کے سوٹے لگاتی رہی

ویب ڈیسک: کورونا وائرس کی وبانے جہاں ریاست ہائے متحدہ امریکا میں 658,000سے زیادہ افراد کو ہلاک کیا اور41 ملین افراد اس سے متاثر ہوئے ۔وبا کے باعث معیشت پر بھی دبائو پڑا، وہیں کلاس رومز بیڈرومز میں منتقل ہوگئیں تاہم اس وبا کے باعث کالج کے طلبہ میں ایک اور تبدیلی بھی دیکھنے میں آئی جو شراب کم تو چرس زیادہ پینے لگے ۔

مزید پڑھیں:  پاکستان کی اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی پر پابندی کی حمایت

ایک نئی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ ملک کے تقریبا نصف کالج کے طلبہ نے کہا ہے کہ انہوں نے پچھلے سال چرس کا استعمال کیا ، جس سے محققین حیران ہوئے کہ کیا وبائی مرض نے بھنگ کے استعمال میں ریکارڈاضافہ کیا ہے ۔

"مانیٹرنگ دی فیوچر” نامی مطالعہ ، جو این آئی ڈی اے کی فنڈنگ سے کیا گیا ہے ، 1980 سے19تا 22سال کے کالج کے طلبہ اورغیر طلبہ میں منشیات کے استعمال پر نظر رکھ رہا ہے ریسرچر ز نے اس سلسلے میں 2020کے ایڈیشن کے لئے آن لائن سروے کیا ہے اس کے لئے 1550طلبہ سے 20مارچ 2020 تا30 نومبر2020جب امریکا میںکورونا وائرس سنگین صورت حال اختیار کر گیا تھاسوال جواب کئے گئے تھے۔

مزید پڑھیں:  حزب اللہ نے اسرائیل پر درجنوں میزائل داغ دیے